منڈا ہیڈ ورکس

منڈا ہیڈ ورکس کی تباہی سے4 اضلاع میں خشک سالی کا خدشہ

ویب ڈیسک :منڈا ہیڈ ورکس میں بڑا اورگہرا شگاف پڑنے کی وجہ سے اس کے پانی سے وسطی اضلاع میں سیراب ہونیوالی اراضی طویل خشک سالی سے دوچار ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے محکمہ زراعت کے حکام نے بتایا کہ گذشتہ سیلاب میں بھی یہ بند متاثر ہوگیا تھا لیکن بعد ازاں ایمرجنسی بنیادوں پر اس کی مرمت کی گئی تھی لیکن حالیہ سیلاب نے بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے جس کی مرمت میں کئی مہینے کا وقت درکار ہوگا اور یہ کام سال سے زیادہ بھی ہوسکتا ہے جب تک مرمت کا یہ کام نہیں کیا جائے گا زرعی زمینوں کیلئے نہری آبپاشی کا نظام معطل رہے گا اور اس کے نتیجے میں ہزاروں ایکڑ پر فصلوں کی کاشت پانی نہ ملنے کی وجہ سے نہیں ہوپائے گی واضح رہے کہ منڈا ہیڈ ورکس سے نکلنے والے پانی سے مختلف نالوں اور نہروں کے ذریعے مردان،چارسدہ، نوشہرہ اورپشاور کی زیادہ ترزرعی زمینیں سیراب ہورہی ہیں نہروں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے پہلے بھی پانی کا مسئلہ شدید تھا جس کی وجہ سے زمینیں خشک سالی سے دوچار تھیں لیکن اب چونکہ حالیہ سیلاب نے ہیڈ ورکس کو پھر سے تباہ کردیا ہے اس لئے اس کی مرمت کیلئے پانی بند کرنا ہوگا اور جب تک مرمت کا عمل جاری رہے گا مذکورہ اضلاع کی زمینوں کو پانی نہیں مل سکے گا اور ان اضلاع کی نہریں خشک ہوجائیں گی محکمہ انہار کے ذرائع نے بتایا کہ اس مرمت میں کئی مہینے لگنے کا اندیشہ ہے اور اس دوران زرعی چینلز میں پانی نہیں چھوڑا جائے گا جس سے طویل خشک سالی اور پیداوار بھی کم ہونے کا اندیشہ رہے گا۔

مزید پڑھیں:  چارسدہ میں چنگ چی رکشہ پرفائرنگ ،باپ تین بیٹوں سمیت قتل