غیرقانونی تعمیرات کی بحالی کی اجازت نہیں دی جائے گی، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن

سیلاب سے متاثرہ غیر قانونی تعمیرات کی بحالی کی اجازت نہیں دی جائیگی، دریائے سوات کے کنارے آباد متاثرہ غیر قانونی تعمیرات کو ہٹایا جائے گا، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی
ویب ڈیسک: تفصیلات کے مطابق کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوک علی یوسف زئی نے سیلاب سے متاثرہ سوات کے سیاحتی مقام بحرین کا دورہ کیا اور بحرین بازار میں نقصانات بحرین کالام پل کی عارضی بحالی اور دراڑ خوڑ سے ملحقہ آبادیوں میں نقصان کا جائزہ لیا اور متاثرین میں پیکجز تقسیم کیے۔ علاقے کی انتظامیہ کی جانب سے کمشنر ملاکنڈ کو امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ دی گئی۔ انتظامیہ کی جانب سے تحصیل بحرین میں منقطع علاقوں اور سیلاب متاثرین میں تقسیم کئے گئے امدادی پیکجز، ریلیف و بحالی اقدامات سے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کو آگاہ کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ
دراڑ خوڑ پر پل کی ہنگامی بنیادوں پر بحالی پر مقامی انتظامیہ اور پاک آرمی انجینئرنگ کور داد کے مستحق ہے، کالام تک آمدورفت کی بحالی اولین ترجیح ہے،کالام تک روڈ کی بحالی پر دونوں اطراف سے کام ہورہا ہے۔
کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے دو سے تین دن میں کالام روڈ آمدورفت کے لئے بحال کرنے کا عندیہ بھی دیتے ہوئے مزید کہا کہ دریا کنارے ایسی تعمیرات جو غیر قانونی تھیں اور سیلابی ریلے میں بہہ گئیں یا نقصان پہنچا ہے ان کی بحالی کی اجازت نہیں دی جائیگی بلکہ ایسی متاثرہ تعمیرات کو ہٹایا جائے گا۔
کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے ریلیف اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ خصوصاً اسسٹنٹ کمشنر بحرین اور ان کی ٹیم نے تحصیل میں بھرپور اقدامات اٹھائے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن کے دیگر تمام متاثرہ اضلاع میں نقصانات کا تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں اور پالیسی کے مطابق ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔
کمشنر ملاکنڈ نے ڈویژن کے متاثرہ اضلاع میں ضلعی انتظامیہ اور ان کے ذیلی اداروں کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ جس مستعدی اور جانفشانی سے اضلاع میں بحالی کا کام ہوا ہے تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔

مزید پڑھیں:  تنزانیہ میں طوفانی بارشیں،155افراد ہلاک