الیکشن کمیشن نے دوصوبائی وزرا کوجرمانہ کردیا

پشاور(نامہ نگار)چارسدہ میں پی ٹی آئی جلسے میں سرکاری وسائل کے استعمال پر طلب کئے گئے چیئرمین تحریک انصاف اور امیدوار عمران احمد خان نیازی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش نہ ہوئے جبکہ انکے وکیل بھی پیش نہیں ہوئے جس کے بعد انہیں 23ستمبر کو دوبارہ طلب کرلیا گیا ہے وزیر اعلیٰ محمود خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہ ہوئے تاہم انکے وکیل نے جواب جمع کرانے کیلئے 23ستمبر تک کی مہلت حاصل کرلی ہے ۔پی ٹی آئی کے 17 ستمبر کو ہونیوالے جلسہ میں سرکاری وسائل کے استعمال اور وزیراعلی خیبر پختونخوا اور وزرائ کی شرکت کرنے پر پی ٹی آئی چئیرمین عمران احمد خان نیازی اور وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان، صوبائی وزیر فضل شکور اور مشیر برائے وزیر اعلی محمد عارف کو جاری کئے نوٹسز سے متعلق ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر چارسدہ کے دفتر میں سماعت ہوئی۔عمران احمد نیازی خود یا بذریعہ وکیل پیش نہیں ہوئے۔ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نے انہیں دوبارہ نوٹس جاری کرکے 23 ستمبر کو دن 11 بجے اپنے دفتر میں حاضر ہوکر وضاحت پیش کرنیکی ہدایت کی۔ وزیر اعلی محمود خان کی جانب سے علی گوہر درانی ایڈوکیٹ پیش ہوئے اور سماعت کو ملتوی کرنیکی درخواست دی۔ جسے ڈی ایم او نے منظور کرتے ہوئے سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔ یاد رہے کہ وزیر اعلی کو بذات خود پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔ صوبائی وزیر فضل شکور اور مشیر برائے وزیر وزیر اعلی محمد عارف کی جانب سے ان کے وکلائ پیش ہوئے لیکن انہوں نے ضابطہ خلاق کی خلاف ورزی سے متعلق کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ جس پر ڈی ایم او چارسدہ نے انہیں 45،45 ہزار روپے جرمانہ کیا اور 22 ستمبر تک جرمانہ قومی خزانہ میں جمع کرانیکی ہدایت کی۔ صوبائی وزیر فضل شکور نے جرمانہ بھی ادا کردیا۔

مزید پڑھیں:  سی آر بی سی لفٹ کینال پراجیکٹ کا ٹینڈر جولائی تک جاری کرنے کا فیصلہ