پشاور ڈرائی پورٹ

اضاخیل کے بعد پشاور ڈرائی پورٹ کو بھی فعال ہونا چاہئے۔ ہائیکورٹ

ویب ڈیسک :پشاورہائیکورٹ نے پشاورسے ڈرائی پورٹ کو اضاخیل نوشہرہ منتقل کرنے کیخلاف دائر رٹ پرقراردیا ہے کہ اضاخیل ڈرائی پورٹ فعال کرنے کے بعد اگر پشاورڈرائی پورٹ کو بھی دوبارہ فعال کیاجاتا ہے تو اس سے درخواست گزاروں کااعتراض بھی ختم ہوجائے گا، عدالت نے کیس پر مزید سماعت 10 نومبر تک کے لئے ملتوی کر دی ��
جسٹس محمد ابراہیم خان اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دورکنی بنچ نے خیال حسین وغیرہ کی رٹ پر سماعت کی۔ دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکیل امجد حسن تنولی نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس ہیں ، کسٹمز حکام کی جانب سے پشاور سے ڈرائی پورٹ کا خاتمہ کرکے اسے اضاخیل نوشہرہ منتقل کیا گیا ہے جس سے درخواست گزاروں کی حق تلفی ہوئی ہے ،پشاورڈرائی پورٹ کو 1986میں قائم کیا گیاتاکہ امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو سہولت دی جاسکے تاہم 16دسمبر2020کو نوٹیفیکیشن جاری کرکے ڈرائی پورٹ کو یہاں سے نوشہرہ منتقل کیا گیاجہاں 600سے زائد رجسٹرڈ کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس کیلئے سہولیات دستیاب نہیں ہیںحالانکہ کلیکٹر کے پاس یہ اختیار ہی موجود نہیں۔
اس موقع پر کسٹم کے وکیل عباس خان سنگین ،ڈی اے جی ثناء اللہ اورکسٹم نمائندہ ارشدہلالی بھی عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ڈرائی پورٹ کو سیکورٹی خدشات کیوجہ سے منتقل کیا گیا ،ڈرائی پورٹ کیوجہ سے پشاور میں بے پناہ رش بن جاتا تھا، انہوں نے بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اضاخیل ڈرائی پورٹ کا باقاعدہ افتتاح کیا جو 2سال سے فعال ہے اور اس سے ڈیوٹی ٹیکس کی مد میں حکومت کو اربوں کی آمدنی حاصل ہورہی ہے ۔انہوں نے موقف اپنایا کہ نیااضاخیل ڈرائی پورٹ وسیع اراضی پر ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں جدید سہولیات فراہم کی گئی ہیں لہذا اس کی واپس منتقلی ممکن نہیں ہوگی۔دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے قراردیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریو نیوکی جانب سے 2جنوری 2020کو جاری نوٹیفیکیشن میں پیرپائی نوشہرہ کے مقام پر کسٹمز ڈرائی پورٹ اضاخیل قراردیا گیا جہاں درآمدی وبرآمدی اشیاء کی کلیئرنس ہوتی ہے ۔
اس حوالے سے کلیکٹر کسٹمز پشاورنے بھی 16دسمبر2020کو پبلک نوٹس جاری کیا کہ کسٹمز ڈرائی پورٹ اضاخیل کو فعال کیا گیا ہے ۔عدالت نے قراردیا کہ اگراس حوالے سے کلیکٹر کسٹمز جاری پبلک نوٹس میں ردوبدل کرتے ہیں یا تصحیح شدہ نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہیں کہ پشاور میں موجود ڈرائی پورٹ پردرآمد اوربرآمدکئے جانے والے اشیاء کی کسٹم کلیئرنس ہوسکے گی تو اس سے درخواست گزاروں کااعتراض بھی ختم ہوجائے گا ۔ عدالت نے کیس پرمزید سماعت 10 نومبر تک کے لئے ملتوی کر دی

مزید پڑھیں:  ہری پور میں تجاوزات اور ناقص صفائی کے خلاف کریک ڈاون، بیکریاں سیل