ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کی ہڑتال دوسرے مرحلے میں داخل

ویب ڈیسک :ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کی پورے صوبے میں ہڑتال اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہوگئی ہڑتال میں ڈبل شفٹ سکولز کی مانیٹرنگ، کمیونٹی سکولز کی مانیٹرنگ، پرائس مانیٹرنگ اور تمام اضافی ذمہ داریوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا گیا جبکہ مطالبات نہ ماننے پر یکم نومبر سے مکمل کام چھوڑ ہڑتال اور اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے ملازمین کا تین سال سے مطالبہ ہے کہ انکو پانچ سالہ ملازمت کی بنیاد پر اگلے سکیل میں اپ گریڈ کیا جائے،
انکا باقاعدہ سروس سٹرکچر بنایا جائے اور دوسرے سرکاری ملازمین کی طرح ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے ملازمین کو بھی انکے بنیادی حقوق دیئے جائیں ملازمین کی قیادت انکی نمائندہ تنظیم ”پراونشل کوآرڈینیشن کمیٹی” کر رہی ہے۔
مرحلہ وار ہڑتال کا آغاز 15 ستمبر سے پورے صوبے میں علامتی احتجاج کی شکل میں ہوا جس میں ملازمین نے بازوں پہ کالی پٹیاں باندھنا شروع کیں دوسرے مرحلے میں ان تمام اضافی ذمہ داریوں کا بائیکاٹ شامل ہے جسکے لئے ملازمین کو کوئی ادائیگی نہیں کی جاتی احتجاج کے تیسرے مرحلے میں قلم چھوڑ ہڑتال شامل ہے جس کی وجہ صوبائی سکولوں کے سالانہ اعداد و شمار کا سروے نہیں ہو سکے گا جس کو”Annual Schools Census”کہتے ہیں ۔

مزید پڑھیں:  پاکستان اور روس کے تعلقات درست سمت گامزن ہیں: نائب وزیراعظم