پنجاب اسمبلی تحلیل

پنجاب اسمبلی آئینی طورپرازخودتحلیل،ن لیگ انتخابات کیلئے تیار

ویب ڈیسک :گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کی جانب سے سمری پر دستخط سے انکار کے بعد پنجاب اسمبلی آئینی طور پر از خود ٹوٹ گئی جس کے بعد نگران کابینہ کیلئے نام طلب کرلیے گئے، گورنر پنجاب اسمبلی توڑنے کے عمل کا حصہ نہیں بنے۔ گورنر پنجاب نے سمری پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا اندیشہ نہیں، آئین، قانون میں وضاحت کیساتھ تمام معاملات کے آگے بڑھنے کا راستہ موجود ہے۔چوہدری پرویز الٰہی نگراں وزیراعلیٰ کے تقرر تک بطور قائم مقام وزیراعلی کام کرتے رہیں گے جبکہ وہ نگراں حکومت کے قیام کیلیے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز سے مشاورت بھی کریں گے۔
دونوں رہنمائوں کو آئندہ 3 روز میں باہمی مشاورت کے بعد نگراں وزیراعلی کا تقرر کرنا ہے اور اگر دونوں کے درمیان اتفاق نہ ہوسکا تو معاملہ 6 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائے گا۔پارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن بینچوں کے 3، 3 اراکین شامل ہوں گے، پارلیمانی کمیٹی 3 روز میں اتفاق رائے سے نگراں وزیراعلی کا تقرر کر سکتی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کا عدم اتفاق کی صورت میں نگراں وزیراعلی کا تقرر الیکشن کمیشن کرے گا۔دوسری جانب گورنر پنجاب نے نگراں حکومت کے قیام کے لیے پرویز الٰہی اور قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو خط لکھ کر وزیراعلیٰ پنجاب کے چنائوںکی ہدایت کی ہے۔ بلیغ الرحمان نے دونوں قائدین کو فوری رابطہ کر کے تین روز میں نگراں وزیراعلیٰ کے چنائو کی ہدایت کی۔
دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائدنواز شریف نے پارٹی رہنمائوں اور کارکنان کو پنجاب اورخیبرپختونخوا میں انتخابات کی تیاریوں کی ہدایت کردی ہے ۔نوازشریف کی صدارت میں لندن میں منعقدہ پارٹی اجلاس کے بعدشہباز شریف کو پارلیمانی بورڈ قائم کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ پورے جذبے، اعتماد اور بھرپور تیاری اور قوت سے آگے بڑھیں۔انشاء اللہ فتح پاکستان مسلم لیگ ن کی ہو گی۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کو توانائی کی اشد ،امریکا کیساتھ رابطے میں ہیں:ترجمان دفتر خارجہ