کامیاب کارروائی

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر)کے مطابق گزشتہ روز رات گئے لکی مروت کے علاقہ میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا، جس میں ٹی ٹی پی کے12 دہشت گرد مارے گئے۔ انٹیلی جنس اہلکار گذشتہ ایک ہفتے سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت اور سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کو فرار ہونے کا لالچ دے کر چو ہر خیل اور عبدالخیل کے درمیانی علاقہ میں ان کی گاڑی کا راستہ روکا گیا اور بعد ازاں خونریز جھڑپ میںسارے دہشت گرد مارے گئے۔ آپریشن کے دوران دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور افغان کرنسی برآمد ہوئی ۔صوبے میں جاری مشکل حالات میں دہشت گردوں کے ایک بڑے گروہ کیخلاف کامیاب کارروائی اطمینان کا حامل امر ہے ۔ صوبے میں د ہشت گردی کے واقعات اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث عناصر صوبہ بھر میں بکھرے اور چھپے ہوئے ہیں بنا بریںمکمل معلومات کے بعد اس طرح کے ٹارگٹڈ آپریشنز موزوں طریقہ ہے جس سے عام آبادی کے متاثر ہونے کا امکان نہیں ہوتا اورمقصد بھی احسن طریقے سے حاصل کیا جا سکتا ہے تازہ آپریشن سے اس طریقہ کار کی افادیت مزید واضح ہوئی ہے ۔دوسری جانب اس ضمن میں عوام کا تعاون اور کردار کی اہمیت بڑھ جاتی ہے جن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہاس طرح کے عناصر کو نہ صرف پناہ کی فراہمی کی غلطی نہ کریں بلکہ مشکوک عناصرکی نشاندہی کا فریضہ بھی انجام دے کر قومی ذمہ داری اور کردار کا مظاہرہ کریں ہوسکے تو اس طرح کے عناصر کے خلاف جہاں ضرورت پڑے سکیورٹی فورسز سے عملی تعاون کی بھی سعی کریں جس طرح گزشتہ روز وزیرستان میں عوام نے تعاون کا مثالی مظاہرہ کرکے سکیورٹی فورسز کی کاررائی کوآسانی سے کامیاب اور موثر بنایا۔ مقامی آبادی کی طرف سے ان عناصر کو سہولت کار میسر نہ آئیں اوران کی مشکوک حرکتوں کی بروقت اطلاع سکیورٹی فورسز کو دینے کی ذمہ داری ادا کی جائے تو بہت جلد بچے کھچے اور بکھرے عناصر کا بھی صفایا ممکن ہو گا اور صوبے میں دہشت گردی کے خطرات میں واضح کمی آئے گی۔توقع کی جانی چاہئے کہ جہاں عوام کی طرف سے احسن کردار کا مظاہرہ ہو گا وہاں قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی عوام سے بہتر روابط اور اعتماد کی فضاء پیدا کرنے کی صورت حال پر توجہ دیں گے تاکہ کوئی کسر باقی نہ رہے۔

مزید پڑھیں:  ''دوحہ طرز مذاکرات'' سیاسی بحران کا حل؟