مردم شماری کیلئے فنڈز کااجرائ

وزیراعظم شہباز شریف نے مردم شماری پرصوبوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے فوری طور پر فنڈز کے اجراء کا حکم دیا ہے جس کے بعد 12 ارب کے فنڈز جاری کر دیئے گئے ہیں، اس حوالے سے پورے عمل کو شفاف بنانے کیلئے بھی ایسے ضروری اقدامات کئے گئے ہیں جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئے اس حوالے سے میڈیا پر پوری تفصیل موجود ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مردم مشاری کے پورے عمل کو عوام کیلئے قابل بھروسہ بنانے میں حکومت سنجیدہ ہے اور ماضی میں اس حوالے سے جو خدشات اوراعتراضات سامنے آتے رہے ہیں، اس بار ان سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، امر واقعہ یہ ہے کہ ان دنوں ملک میں جہاں قومی اسمبلی کے بعض حلقوں میں دوبارہ انتخابات کا اہتمام کیا جا رہا ہے وہاں صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد ان اسمبلیوںکے انتخابات کا انعقاد بھی ہونا ہے جس کیلئے سپریم کورٹ نے احکامات بھی جاری کئے ہیں اور الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے احکامات پر من و عن عمل کرنے کاتہیہ بھی کر رکھا ہے تاہم آئینی اور قانونی حلقے اور بعض سیاسی قائدین انتخابات سے پہلے مردم شماری اور خانہ شماری کو حتمی شکل دینے کی بات کررہے ہیں۔ یادرہے کہ سندھ میں ایم کیو ایم نے نہ صرف گزشتہ انتخابات کے دوران نئی مردم شماری نہ کرنے پر سخت اعتراضات اٹھائے تھے اور اب بھی وہ سابقہ انتخابات کے نتائج کو شک کی نظر سے دیکھ رہے ہیں اس تناظرمیں خود عمران خان کی حکومت نے نئے انتخابات سے پہلے خانہ شماری اور مردم شماری کے بغیر نئے انتخابات نہ کرنے کا بیانیہ جاری کیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ اب دو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات پر نئی ڈیجیٹل مردم شماری سے اعتراض برتنے کے حوالے سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں، اس لئے خانہ شماری اور مردم شماری کے عمل کو شفاف طریقے سے تکمیل تک پہنچانے، فنڈز کی کمی دور کرنے کیلئے حکومت نے بروقت اقدام اٹھا کر مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی جانب پیش رفت کا فیصلہ کیا ہے، امید ہے کہ ضروری فنڈز ملنے کے بعد اس عمل کو جلد از جلد تکمیل پذیر کیا جائیگا تاکہ آنے والے انتخابات کی شفافیت پر کسی قسم کے تحفظات کا اظہار سامنے نہ آسکے اور اس کے بعد انتخابات کی راہ ہموار ہوسکے۔

مزید پڑھیں:  پاک ایران تجارتی معاہدے اور امریکا