مفت آٹا

مفت آٹاروزہ داروں کیلئے عذاب،گھنٹوں قطارمیں کھڑے رہتے ہیں

ویب ڈیسک:خیبر پختونخوا میں مفت آٹے کی فراہمی شہریوں کیلئے عذاب بن گئی پشاور ، کوہاٹ، بنوں، چارسدہ ، مردان اور سوات سمیت بیشتر شہروں میں مرد و خواتین لمبی لمبی قطاروں میں انتظار کرنے پر مجبور ہیں جبکہ دوسری جانب نو تعینات شدہ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے مفت آٹے کی فراہمی کے نظام میں فوری بہتری لانے کی بھی ہدایت کردی ہے ۔
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے 57لاکھ سے زائد خاندانوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رجسٹریشن کی بنیاد پر 10،10کلو آٹے کے تین مفت بیگ فراہم کئے جارہے ہیں پہلے روز بنوں اور چارسدہ میں مفت آٹے کی فراہمی کی قطاروں میں تین افراد جان کی بازی ہارگئے جبکہ متعدد اضلاع میں شہری زخمی ہوئے گزشتہ روز بھی مسائل جوں کے توںرہے اور شہریوں کو مفت آٹے کی فراہمی کیلئے کئی گھنٹے روزہ کی حالت میں قطاروں میں کھڑا ہونا پڑا صوبہ بھر میں آٹا ڈسٹربیوشن پوائنٹس پر لوگوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں
جس سے شہریوں کا شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے اور روزہ کی حالات میں شہری گھنٹوں لائن میں کھڑاہونے پر مجبور ہے جبکہ خواتین اور بوڑھے افراد کو بھی گھنٹوں انتظار کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے شہریوں نے اس سلسلے بتایا کہ مفت آٹا تقسیم کے نام پر خوار کیا جا رہا ہے ڈیلرز منظور نظر افراد کو آٹا دے رہے ہماری باری پر دکان بند کردی جاتی ہے اور کئی گھنٹے انتظار کے بعد حالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے جو ظلم کی انتہاء ہے دوسری جانب اٹی ڈیلر کا کہنا ہے کہ شہریوں کی بدنظمی کی وجہ سے کچھ وقت کیلئے تقسیم بند کردیتے ہیں،شہری اگر دھکم پیل نہ کریں تو سب کو آٹا مل سکتا ہے۔ تین روز قبل تعینات ہونے والے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے مفت آٹے کی فراہمی کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو ٹاسک حوالہ کردیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ وہ حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے لمبی قطاروں کا مسئلہ حل کریں انہوں نے ہدایت کی کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس مل کر ہجوم کو کنٹرول کریں اور سیل پوائنٹ پر رش کم کریں ۔

مزید پڑھیں:  پاراچنار، دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایف سی اہلکاروں سمیت 3افراد جاں بحق