بحران کی ذمہ داری

مریم نوازنے موجودہ بحران کی ذمہ داری سپریم کورٹ پرعائدکردی

ویب ڈیسک:پاکستان مسلم لیگ کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بحران سپریم کورٹ کی طرف سے آئین کو ری رائیٹ کرنے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ان کے مطابق سپریم کورٹ نے 25 لوگوں کو عمران خان کی جھولی میں ڈالنے کے لیے آئین کوری رائیٹ کر دیا۔ مریم نواز کے مطابق یہ بات واضح ہے کہ عمران خان کی سہولت کاری کی گئی۔مریم نواز نے کہا کہ جسٹس اعجاز الحسن کے ایک متنازع نوٹ پر از خود نوٹس لیا گیا۔
ان کے مطابق سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے متفقہ یہ فیصلہ دیا ہے کہا کہ عمران خان نے کھلے عام آئین کی خلاف ورزی کی ہے مگر اس کے بعد عدالت نے انھیں آرام سے گھر جانے دیا۔ مریم نواز کے مطابق سپریم کورٹ نے یہ کہا ہے کہ عمران خان نے آئین توڑا ہے اور پھر انھیں جانے بھی دیا۔ ان کے مطابق الیکشن آگے جانے کی وجہ وہ فیصلہ ہے جو ری رائٹ ہوا ہے۔ان کے مطابق وہ شخص جب چاہے اسمبلی توڑ دے، جب چاہے انارکی پھیلا دے اور ریاست چپ کر تماشا دیکھتی رہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جب پنجاب کے انتخابات ملتوی ہوئے تو چوہدری پرویزالٰہی کے بیٹے مونس الٰہی نے پنجابی میں تحریک انصاف پر ایک تنقیدی ٹویٹ کیا جس کے الفاظ یہاں دہرائے نہیں جا سکتے۔ مریم نواز کے مطابق جب کرپٹ ججز کو تحفظ دیا جاتا ہے تو پھر توہین عدالت ہوتی ہے۔ان کے مطابق اگر کوئی جج بِکا ہوا ہے تو پھر مزید کیا ثبوت چاہیں۔ جب آڈیو میں فواد چوہدری کہتے ہیں کہ ٹرک کھڑا ہے اور یاسمین راشد کہتی ہیں کہ سپریم کورٹ میں ہمارے بندے بیٹھے ہوئے ہیں۔مریم نواز نے پنجاب کے کچھ ججز کے نام لیے بغیر کچھ الزامات دہراتے ہوئے کہا کہ اس کو بنچ فکسنگ اور میچ فکسنگ نہیں تو اور کیا کہتے ہیں۔ ان کے مطابق اس پر جو بات کرے انھیں آپ توہین عدالت میں پکڑ لیں۔ مریم نواز نے کہا کہ ہم الیکشن سے بالکل فرار حاصل نہیں کرنا چاہتے۔
ہم الیکشن لڑیں گے بھی اور انشااللہ جیتیں گے بھی۔ ان کے مطابق اب مسئلہ یہ ہے کہ اگر پنجاب میں ن لیگ جیت جاتی ہے تو کون اس بات کی گارنٹی دیتا ہے کہ وہ اس الیکشن کو مان جائیں گے۔ اور کون اس چیز کی گارنٹی دے گا اگر خیبر پختونخوا میں دوبارہ تحریک انصاف جیتے گی تو پھر عمران خان دوبارہ اسمبلی نہیں توڑیں گے۔

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن کی پشاور میں کارروائی، 5کلینکس کو سیل کردیا