پشاور ریڈ زون 350 کیمرے

پشاور ریڈ زون میں 350 کیمرے نصب، خودکار مانیٹرنگ شروع

ویب ڈیسک: پشاور ریڈ زون میں 350 سٹیٹ آف دی آرٹ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کردیئے گئے ہیں جسکے بعد ہائی سیکورٹی زون میں داخل ہونے والے روزانہ 50 ہزار سے زائد گاڑیوں کی جدید خودکار طریقہ سے مانیٹرنگ شروع کر دی گئی۔ جبکہ جدید کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے ذریعے دہشتگردوں سمیت دیگر مشکوک و مطلوب افراد کا داخلہ ممکن ہوسکے گا۔ ریڈزون میں چیکنگ کیلئے ایس او پیز بھی وضع کردی گئی ہیں جس کے تحت بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں و موٹرسائیکلوں کے داخلہ کی اجازت نہیں ہوگی، جبکہ چیکنگ کے دوران موٹرسائیکل سواروں کیلئے ہیلمٹ، چادر اور ماسک اتارنا لازمی ہوگا۔ اس ضمن میں گزشتہ روز ریڈ زون کی سکیورٹی کیلئے قائم "کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر” کا افتتاح کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات اور آئی جی پی اخترحیات خان نے کیا۔
اس موقع پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے مہمان خصوصی کو سلامی دی جبکہ یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ کور کمانڈر کو نئے قائم شدہ ریڈزون کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر پر خصوصی بریفنگ دی گئی جنہوں نے جدید سیکورٹی نظام کو سراہا۔ بعدازاں سی پی او میں ڈائریکٹر آئی ٹی نوید گل اورڈائریکٹر پبلک ریلیشنز خیبرپختونخوا شہزادہ کوکب نے میڈیا کو بتایا کہ یہ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا جدید خودکار شناخت وسیکورٹی نظام ہے۔ اس سے ریڈزون میں واقع حساس تنصیبات وعمارتوں سنٹرل جیل، سی پی او، پولیس لائنز، گورنر ہائوس، وزیراعلیٰ ہائوس، سیکرٹریٹ، صاحبزادہ عبد القیوم خان روڈ سمیت دیگرعمارتوں و دفاتر کی سکیورٹی کو یقینی بنانا اور رجسٹرڈ ملازمین کے داخلے کے نظام کو خود کار بنانا ہے۔ یہ نظام گاڑیوں و پیدل چلنے والے افراد کی شناخت، وزیٹر اور بہترین مواصلاتی نظام پر مشتمل ہے جسکے تحت اسٹیٹ آف دی آرٹ کیمرے و دیگر مواصلاتی آلات نصب کئے گئے ہیں اور انکے ذریعے چہروں کی شناخت، گاڑیوں کے نمبر پلیٹس کی خود کار شناخت، گاڑیوں کی چیکنگ اورڈی ٹیکشن ہوسکے گی۔انہوں نے بتایا کہ مطلوب یا مشکوک افراد کے داخلے پر الارم جنریٹ ہوگا جس سے تمام فیلڈ افسران کو مطلوب شخص و گاڑی کو پکڑنے کیلئے فوری مطلع کیا جاسکے گا۔ ریڈ زون میں زبردستی داخلے کو روکنے کیلئے روڈ بلاکرز، ٹائرز برسٹ اور ٹرن سٹائل گیٹ نصب کئے گئے ہیں۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کے ذریعے فیلڈ کمانڈروں سے فوری رسائی ممکن جبکہ کسی بھی ایمرجنسی کرائسز سے نمٹنے کیلئے پولیس کی آپریشنل صلاحیتیں مزید بہتر ہوںگی۔ انہوں نے بتایا کہ ریڈزون میں روزانہ تقریبا 57 ہزار تک گاڑیاں داخل ہوتی ہیں جن کا ڈیٹا ان کے پاس آئے گا۔ پائلٹ بنیادوں پر شروع کیے گئے اس نظام کو نادرا اور ایکسائز کے ساتھ بھی لنک کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کو دو ماہ کے اندر مکمل کیا گیا ہے جبکہ اگلے مرحلے میں اسے مزید علاقوں تک توسیع دینگے۔

مزید پڑھیں:  کراچی میں آج بھی پارہ 40ڈگری پر رہنے کا امکان