روس جوہری ہتھیار استعمال

روس کی یوکرین کو جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی سربراہی میں قائم روس کی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین اور سابق صدر دمتری میدویدیف نے اپنے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک پیغام میں کہا کہ اگر یوکرین کی جارحیت کامیاب ہوئی تو جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرنا پڑے گا اور یہ مجبوری ہوگی۔
ذرائع کے مطابق سابق صدر نے اپنے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک پیغام میں کہا کہ ایسی صورت حال میں روس اپنے جوہری نظریے پر آنے پر مجبور ہو جائے گا۔ سابق روسی صدر نے کہا کہ ذرا تصور کریں کہ اگر یہ جارحانہ کارروائی، جسے نیٹو کی حمایت حاصل ہے کامیاب رہی اور انہوں نے ہماری زمین کا ایک حصہ علیحدہ کر دیا تو ہم روس کے صدر کے حکم نامے کے مطابق جوہری ہتھیار استعمال کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بس اب کوئی دوسرا آپشن نہیں ہوگا لہٰذا ہمارے دشمنوں کو ہمارے جنگجوؤں کی کامیابی کے لیے دعا کرنی چاہیے، وہ اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ عالمی سطح پر جوہری آگ نہ بھڑکائی جائے۔
روس کے جوہری نظریے پر واپس آنے کی باتوں پر زور دینے والے سابق روسی صدر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کو روس کے خلاف جارحیت کے جواب میں استعمال کیا جا سکتا ہے جو کہ روایتی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی ہے جس سے روس کے وجود کو خطرہ ہے۔ یوکرین اس علاقے کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کا روس نے یکطرفہ طور پر الحاق کر لیا ہے اور اسے اپنا حصہ قرار دیا ہے تاہم یوکرین اور دیگر مغربی ممالک نے اس عمل کی مذمت کی ہے۔

مزید پڑھیں:  بھارت :کسانوں کے دہلی چلو مارچ کو 100دن مکمل، ڈیڈلاک برقرار