افغانستان کا تجارتی خسارہ

افغانستان کا تجارتی توازن خسارہ 2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا، عالمی بینک

ویب ڈیسک: عالمی بینک نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانستان میں معاشی صورتحال میں بہتری کے باوجود ملک کا تجارتی توازن خسارہ دو ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔ عالمی بینک نے اس رپورٹ میں کہا ہے کہ جنوری کے آغاز سے مئی کے آخر تک افغانستان کی برآمدات میں اضافہ ہوا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی کل برآمدات جنوری سے مئی 2023 تک 0 اعشاریہ 73 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں اور برآمدات میں سب سے اہم آئٹم کوئلہ تھا۔ اس میں ایک فیصد اضافہ ہوا ہے۔ عالمی بینک نے کہا ہے کہ افغانستان کی برآمدات میں پاکستان پہلے اور بھارت دوسرے نمبر پر ہے۔
حسابات سے پتہ چلتا ہے کہ اس عرصے کے دوران افغانستان نے 3 اعشاریہ 1 بلین ڈالر کی درآمدات کیں جو کہ گزشتہ سال 2022 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 36 فیصد زیادہ ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری اور مئی کے درمیان تجارتی توازن کا خسارہ بڑھ کر 2 اعشاریہ 4 بلین ڈالر ہو گیا۔
اس رپورٹ میں عالمی بینک نے بین الاقوامی مارکیٹ میں تجارتی اشیا کی قیمتوں میں کمی اور افغانستان پر ان اشیا کی قیمتوں میں کمی کے مثبت اثرات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے علاوہ مارچ 2023 میں طالبان نے بڑے اشیا پر کسٹم محصولات نمایاں طور پر کم کر دیے گئے ہیں اور موسمی حالات نے خوراک کی پیداوار میں اضافہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں:  سنٹرل ایشیا والی بال چمپئن شپ کا آخری لیگ میچ پاکستان کے نام