پٹرولیم کے ذخائر بڑھانے کا فیصلہ

نگران وفاقی حکومت نے پٹرولیم کے سٹریجک ذخائر بڑھانے کا جو فیصلہ کیا ہے اسے عالمی تناظر میں ایک اچھا فیصلہ قرار دیا جاسکتاہے نگران حکومت نے یہ فیصلہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے تحت کیا ہے کیونکہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ان دنوں جو جنگ نہ صرف جاری ہے بلکہ اس میں دن بہ دن وسعت پیدا ہوتی جارہی ہے اور اگر یہ جنگ اسی طرح پھیلتی گئی تو اس کے اثرات سے اسرائیل کے ہمسائے متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر خلیجی ممالک بھی اس کی زد میں آسکتے ہیں جس کے بعد تیل کی پیداوار اور ترسیل پر منفی اثرات مرتب ہونے کے امکانات کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جاسکتا ،کشیدگی میں اضافے کے بعد بعض تیل پیدا کرنے والے ممالک نہ صرف تیل کی پیداوار میں کمی لاسکتے ہیں بلکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے ،ایسی صورت میں پاکستان جیسے ممالک کو اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے یقیناً ابھی سے نہ صرف سستے سودوں پر توجہ دینی چاہیے بلکہ ایل این بی کی ترسیل پر بھی بھرپور توجہ دینی چاہیے ، ماضی میں سستے تیل اور سستی ایل این جی کے سودوں کو جس طرح حکومتوں نے بروقت تکمیل تک پہنچنے میں کوتاہیوں سے کام لیا اس کے نتیجے میں پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبوں میں نقصان اٹھانے پر مجور ہونے کی وجہ سے اس کا خمیازہ عوام کو مہنگا تیل اور مہنگی ایل این جی کی صورت برداشت کرنا پڑرہا ہے، اس لیے اگر تیل کے ذخائر بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تو اس پر اظہار اطمینان کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:  محنت کشوں کا استحصال