بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کیخلاف اپیل پر فوری سماعت کی استدعا مسترد

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس دوران سماعت کل سننے کا عندیہ دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق دوران سماعت جسٹس طارق مسعود نے ریمارکس دئیے کہ توشہ خانہ نااہلی کیس کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر نہیں ہوئی، توہین عدالت کی درخواست آئی ہے، اس کو مقرر کرنے سے متعلق چیمبر میں جا کر فیصلہ کریں گے۔
وکیل صفائی شہباز کھوسہ نے روسٹرم پر آکر استدعا کی کہ نااہلی درخواست، تین رکنی بنچ کے سامنے مقررکردیں، اس پر جسٹس طارق مسعود نے کہا کہ اسلام آباد میں صرف دو ہی ججز دستیاب ہیں لیکن توشہ خانہ کیس کو کم از کم تین رکنی بنچ کو سننا چاہیے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے سامنے درخواست ہے کہ توشہ خانہ کیس کا فیصلہ معطل ہوا تو سزا بھی ختم ہو، فیصلہ معطل ہونے سے سزا ختم ہونے کی کوئی عدالتی نظیر پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
وکیل شہباز کھوسہ نے مخدوم جاوید ہاشمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی نظیریں موجود ہیں جب مخدوم جاوید ہاشمی کے خلاف فیصلے کے ساتھ سزا بھی ختم کی گئی تھی۔
قائم مقام چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ دو رکنی بنچ آپ کو عبوری ریلیف بھی نہیں دے سکتا۔ آپ کی درخواست دو رکنی بنچ صرف خارج کر سکتا ہے، کر دیں؟۔
بعدازاں ‏سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی نااہلی ختم کرنے کی اپیل پر فوری سماعت کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

مزید پڑھیں:  مئیر لندن کا انتخاب کل،صادق خان کا کئی حریفوں سے مقابلہ ہوگا