سکولوں اور مساجد کو شمسی توانائی

صوبائی حکومت کا سکولوں اور مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک: بجلی کے مسائل حل کرنے کیلئے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے صوبائی حکومت سکولوں اور مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کا اعلان کر دیا۔
صوبائی حکومت نے ضم اضلاع میں بجلی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے شمسی توانائی کے کئی منصوبوں پر کام شروع کر دیا ہے۔
اس اہم مسئلےکے حل کیلئے حکومت کی جانب سے جاری منصوبوں میں سے کچھ کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں۔ ضم اضلاع میں 900 مساجد اور عبادت گاہوں کی سولرآئزیشن کا عمل مکمل کر دیا گیا ہے۔
مساجد کی سولرآئزیشن سے جہاں روزانہ 1 اعشاریہ 73 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے وہیں ماہانہ کروڑوں روپے کی بچت بھی ہو رہی ہے۔
اس کے علاوہ رواں سال ضلع خیبر میں 100 سکولوں، 3 ہزار سے زائد مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے سمیت کاروباری مراکز کو بھی سولر منی گرڈ سے منسلک کیا جائے گا۔
رکن قومی اسمبلی حاجی اقبال آفریدی نے ضلع خیبر میں سولرائزیشن کے جاری منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع کے لوگوں سے کئے گئے تمام وعدے پورے کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلع خیبر میں سولر انرجی کے 3 بڑے منصوبے چل رہے ہیں۔ ان منصوبوں میں باڑہ بازار میں منی گرڈ کی تعمیر، 1100 سکول اور 3500 مساجد کی سولرآئزیشن شامل ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ٹرانسمیشن لائن کا کام آخری مراحل میں ہے۔ ضلع خیبر میں شمسی توانائی کے 3 منصوبے رواں سال کے آخر تک مکمل کر لیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ صوبائی حکومت کا سکولوں اور مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کا اعلان ایک ایسے وقت کیا گیا جب بجلی کے شارٹ فال اور اوور بلنگ جیسے اہم مسائل نے عوام کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  اتحادی افواج کا اگلے سال عراق سے انخلا کا معاہدہ