وزیراعلیٰ کو مناظرے کا چیلنج

10 سالہ کارکردگی پر وزیراعلیٰ کو مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں، گورنر فیصل کریم کنڈی

ویب ڈیسک: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا مانسہرہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوبے میں 10 سالہ کارکردگی پر وزیراعلیٰ کو مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی سے چن چن کر بدلے لے رہے ہیں، سابق سپیکر قومی اسمبلی کو بار بار چکر لگوانا بھی ان کی ایک جیت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پور کی جانب سے مجھے دیے گئے ہتک عزت نوٹسز کی کوئی حیثیت نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں 10 سالہ کارکردگی پر وزیراعلیٰ کو مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈا پور کی جانب سے چند روز قبل گورنر فیصل کریم کنڈی کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوایا گیا تھا۔
نوٹس میں کہا گیا تھا کہ عزم استحکام آپریشن پر دستخط کرنے کا الزام لگایا گیا جبکہ وزیراعلیٰ نے اپیکس کمیٹی اجلاس میں آپریشن کے لیےکوئی دستخط نہیں کیے، وزیراعلیٰ کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلےمعاملہ اسمبلی اور کابینہ کے سامنے پیش کریں گے۔
گورنر خیبرپختونخوا کو بھیجے گئے نوٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ میرے موکل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے پر 50 کروڑ روپے ہرجانہ جبکہ میرے موکل کو ذہنی تناؤ میں ڈالنے پر 50 کروڑ روپے الگ سے ہرجانہ ادا کریں۔
اس موقع پر گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ صوبے میں گورنر راج نافذ کر کے سیاسی یتیموں کو سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمدعلی سیف نے فیصل کریم کنڈی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فارغ بیٹھے گورنر میڈیا میں ان رہنے کے لیے صوبائی حکومت کے خلاف نفرت انگیز بیانات دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  امریکی صدر کا بیٹا ہنٹر بائیڈن بھی ٹیکس چوری میں ملوث نکلا