زرعی یونیورسٹی کا مالی بحران شدید

زرعی یونیورسٹی کا مالی بحران شدید، فنڈز کیلئَے وزیراعلی خیبرپختونخوا کو خط ارسال

ویب ڈیسک: زرعی یونیورسٹی کا مالی بحران شدید ہونے لگا، فنڈز کی ریلیز کیلئے انتظامیہ کی جانب سے وزیراعلی خیبرپختونخوا کو خط ارسال کر دیا گیا۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ زرعی یونیورسٹی پشاور شدید مالی بحران کا شکار ہے، یونیورسٹی کے پاس ملازمین کو گزشتہ دو ماہ کی تنخواہیں دینے کے لئے فنڈ نہیں بچا۔
وائس چانسلر ڈاکٹر جہاں بخت کی جانب سے وزیراعلی خیبرپختوںخوا سردار علی امین گنڈاپور کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے فنڈ ریلیز کرنے کا خط لکھ دیا گیا ہے۔
خط میں زرعی یونیورسٹی کا مالی بحران شدید ہونے کے حوالے سے انہیں آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی ملازمین کے جون کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے بقایہ 20 کروڑ روپے فنڈز جاری کئے جائِیں۔
وی سی کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ 4 جون کو وزیراعلی کی زیر صدارت یونیورسٹیوں کی مالی رکاوٹوں کے حوالے سے ایک اجلاس ہوا تھا، اس میں ملازمین کی مئی اور جون کی تنخواہوں اور پینشنز کی عدم عدائیگی کے بارے میں تفصیلی بات چیت ہوئی تھی۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ وزیراعلی کی جانب سے تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی کے لئے فنڈز ریلیز کرنے کی منظوری دی گئی تھی، 42 کروڑ 60 لاکھ روپے کے فنڈز جاری کرنے تھے، تاہم مقررہ فنڈ میں صرف مئی کی تنخواہوں اور پینشنز کی ادائیگی کے لیے 22 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری کیے گئے۔
وی سی کے خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ اب یونیورسٹی ملازمین کو جون کی تنخواہ دینے کی پوزیشن میں نہیں، جولائی کے مہینہ کی تنخواہیں بھِ ڈیو ہیں۔
وائس چانسلر کا خط مِیں کہنا تھا کہ سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن کو بقایہ 20 کروڑ روپے کے فنڈز ادا کرنے کا مراسلہ ارسال کیا گیا جس پر تاحال کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

مزید پڑھیں:  انٹراپارٹی کیس میں تحریک انصاف کی چاروں درخواستیں مسترد