دھرنے کا رخ

امیر جماعت اسلامی کا دھرنے کا رخ کسی اور طرف موڑنےکاعندیہ

ویب ڈیسک: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے کا رخ کسی اور طرف موڑنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کا حق لئے بغیر دھرنا ختم نہیں کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت فسطائیت سے باز نہ آئی تو دھرنے کا رخ کسی اور طرف کرنے کا آپشن بھی موجود ہے، دو دن سے پنجاب حکومت نے فسطائیت کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے 200سے زائد کارکنان اس وقت گرفتار ہیں، جماعت اسلامی کے بزرگوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، لاہور میں کارکنان گرفتار ہیں اور ایف آئی آرز ہوئی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مری روڈ پر جلسہ ہوگا،حکومت نے مذاکرات کے لیے ان کانام دیا جوملک میں موجود نہیں،ہمارے مطالبات جائز ہیں، حکومت اگر سنجیدہ ہے تو عوام کو ریلیف دینا ہوگا۔
حافظ نعیم نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر گرفتار افراد کو رہا کیا جائے اور مقدمات خارج کیے جائیں، فسطائیت اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، لیاقت بلوچ کو مذاکرات کمیٹی سے بات کرنے اجازت دی گئی ہے، ہم پاکستان کے 25کروڑ لوگوں کا مقدمہ لڑرہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم صنعتوں کا فروغ چاہتے ہیں، ہم اپنے ملک کے مستقبل کیلئے باہر نکلے ہیں، تاجر اور صنعتکاروں نے بتایاکہ اب فیکٹری چلانے کی ہمت نہیں، پاکستان کو انارکی کے لیے نہیں چھوڑ سکتے، پرامن احتجاج کریں گے، ہم چاہتے تو ڈی چوک بھی جا سکتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کوئی ذاتی مفادات نہیں ہیں، ہم اس لیے آئے ہیں کہ ہم آئی پی پیز کو لگام دینا چاہتے ہیں، ہر حکومت میں آئی پی پیز کے مالکان کا رول ہوتا ہے، بگاس پر چلنے والے پلانٹ کو درآمدی کوئلے پر چلنے والا ظاہر کیا گیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نوجوان مستقبل سے مایوس ہے، حکومت نے مذاکرات کا کہا ہے ہمارے کچھ تحفظات ہیں ہم اپنی کمیٹی کا اعلان تب کریں گے جب ہمارے تحفظات دور کیے جائیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آئی پی پیز کے سرکردہ لوگ ہر حکومت میں نظر آتے ہیں، ہم بجلی کی قیمت کم کرانا چاہتے، پرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے آئین اور قانون کے مطابق سیاسی حق استعمال کررہے ہیں، عوام کا حق لیے بغیر دھرنا ختم نہیں ہوگا، ایسا نہ سوچیں کہ 4 دن کے لیے دھرنا دے کر اٹھ جائیں گے، روز دھرنے میں بیٹھ کر حکمت عملی دی جائے گی۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ ختم شدہ معاہدوں والے آئی پی پیز کو بند کیا جائے جن آئی پی پیز کے معاہدے باقی ہے ان کے ساتھ بات چیت کریں جن آئی پی پیز میں جعل سازی ہوئی ہے ان کا فرانزک آڈٹ کیا جائے، اشرافیہ معاشی پالیسیاں مسلط کرکے ہم پر حکمرانی کرتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ عوام پریشان ہے،ہم بجلی کی قیمت کم کرانا چاہتے ہیں،انہوں نے دو ٹوکو فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ہم نمائشی اقدامات کے تحت واپس نہیں جائیں گے۔

مزید پڑھیں:  عمران خان اور جنرل فیض کیخلاف کیسز میں ثبوت اکٹھے کرنے کا دعویٰ