دوحہ مذاکرات پر ایک بار پھر

دوحہ مذاکرات پر ایک بار پھر ناکامی کے بادل مندلانے لگے

ویب ڈیسک: مصر، قطر اور حماس کے درمیان دوحہ میں ہونے والے دوحہ مذاکرات پر ایک بار پھر ناکامی کے بادل مندلانے لگے۔
ذرائع کے مطابق قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی اور مصری انٹیلی جنس ڈائریکٹر عباس کامل نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات میں تعطل کے خاتمے کیلئے کوشش کی۔
حماس کے مذاکرات کاروں سے ملاقات کا مقصد ایک بار پھر امریکی نئی تجاویز پر حماس کو قائل کرنے کی کوشش کرنا تھا، اس دوران حماس پر زور دیا گیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے نئے مطالبات میں نرمی کا مظاہرہ کرے۔
ذرائع کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے غزہ جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لئے اپنی نئی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا جس میں انہیں بارآور نتائج کے آثار دکھائی نہیں دے رہے۔
اسرائیلی اہلکار کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جنگ بندی اور کسی معاہدہ کی کامیاب تکمیل کا کوئی امکان دکھائی نہیں دے رہا۔
اس کے باوجود امریکہ، مصر اور قطر اب بھی اسرائیل اور حماس کو پیش کرنے کے لئے ایک نئی تجویز پر کام کر رہے ہیں۔
امریکی حکام کی جانب سے بھی دو ہفتوں کے دوران حماس اسرائیل جنگ بندی مذاکرات کی ناکامی کا اظہار کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ہی قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کے بارآور نا ہونے کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ مصر، قطر اور حماس کے درمیان دوحہ میں ہونے والے دوحہ مذاکرات پر ایک بار پھر ناکامی کے بادل مندلانے لگے۔

مزید پڑھیں:  غزہ جنگ:خواتین اور بچوں سمیت 16لاکھ فلسطینی بے گھر ہوگئے