ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کا یونین کونسل خانمائی چارسدہ میں شمولیتی تقریب سے خطاب،
ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم سے پہلے سلیکٹڈ وزیرداخلہ کو گھر جانا ہوگا،لاڈلے وزیرداخلہ نے شہداء کے خون کا مذاق اڑایا ہے، استعفیٰ دینا ہوگا،استعفیٰ نہیں دیا تو 11نومبر کو سرخ لباس زیب تن ہزاروں کارکنان اسلام آباد کا رخ کریں گے،انکوائری کمیشن اور وزیرموصوف کے استعفے کے مطالبے سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے.
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ہاتھ میں کچھ نہیں، انکوائری کمیشن کا مطالبہ ریاست سے کررہے ہیں،ریاستی اداروں کو جواب دینا ہوگا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کس کا تھا،بحیثیت پارٹی ہم نے قربانیاں کس کیلئے دی ؟ہم انکوائری کمیشن مطالبہ کرتے ہیں جو (انسداد) دہشت گردی کے پورے معاملات کی تحقیقات کروائے.
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم پشاور جلسہ پر اپوزیشن جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں،22نومبر کو عوامی سمندر پشاور میں موجود ہوگا،22نومبر کا جلسہ ثابت کرے گا کہ پختونخوا کی عوام پی ٹی آئی کے ساتھ تھی، نہ ہے اور نہ رہے گی
دھمکیاں، تھریٹ الرٹس ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، بھاڑ میں جائیں آپکی دھمکیاں، ہم عوامی حکمرانی قائم کرکے رہیں گے،بی آر ٹی غیر ضروری اور ناقص منصوبہ بندی کے ساتھ شروع کیا گیا منصوبہ تھا جس میں کرپشن کی انتہا کی گئی
اٹھارہویں آئینی ترمیم ہمارے حقوق کا ضامن ہے، چھیڑا گیا تو پاکستان ہی نہیں رہے گا، ایک شق بھی چھیڑا گیا تو اے این پی کا ہر کارکن سروں پر کفن باندھ کر اس کے خلاف میدان میں نکلے.