unnamed file 2

افغانستان میں ہمارےمصالحانہ کردارسے،دنیا پر واضح ہوگیاکہ پاکستان امن کاخواہاں ہے،شاہ محمود قریشی

ویب ڈیسک(اسلام آباد ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کا پاکستان پر ڈرونز حملے کا الزام بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا دیکھنایہ ہے کہ وہ الزامات کاسہارا کیوں لےرہے ہیں؟

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان امن عمل ،علاقائی سلامتی و فیٹف سے متعلق بیان میں کہاہے کہدنیاکےسامنےپاکستان کی سوچ اوربھارت کی سوچ واضح ہوگئی، افغانستان میں کردار سے واضح ہوگیا پاکستان امن کاخواہاں ہے۔ بھارت کاپاکستان پرڈرونزکاالزام بےبنیادہے، دیکھنایہ ہے کہ وہ الزامات کاسہارا کیوں لےرہےہیں؟ اس وقت بھارت میں معاشی حالات بہت بگڑچکےہیں، کشمیری ان کے یک طرفہ اقدامات پرنالاں ہیں جبکہ مودی اعتراف کر چکے کشمیریوں میں دلی اور دلوں سےدوری ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سب ہمسایوں بشمول بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتےہیں، بھارت نے خیر سگالی کاجواب 5اگست کےغیرآئینی اقدامات سےدیا، ان اقدامات کوپاکستان نےمسترد کیااورکشمیریوں نےبھی مستردکیا، ان یکطرفہ،غیر آئینی اقدامات سےکشیدگی نےجنم لیاان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑی ہوئی صورتحال بھارت سرکارکی پیداکردہ ہے، پاکستان کو اس صورتحال میں الجھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، وہ کشمیری قیادت جودلی سرکارکاحصہ رہی وہ بھی بگڑگئی۔

نئی دہلی کانفرنس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دلی سرکار نےپچھلے دنوں جوبیٹھک بلائی وہ ناکامی سےدوچارہوئی، کشمیری رہنماؤں نےیک طرفہ اقدامات کی واپسی کامطالبہ کیا، وزیر اعظم اورتحریک انصاف کی حکومت کی واضح پالیسی ہے، ہم اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی کاایک بار پھر 9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر پرہماراموقف کل بھی واضح تھااورآج بھی واضح ہے، سلامتی کونسل کولکھےگئےمیرےخطوط ریکارڈپرہیں، مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، 5 اگست کے بعد میری طرف سے لکھے گئے 13 خطوط موجود ہیں ، جس میں ہم نے واضح کیا بھارت خطےکےامن و امان کوتہہ و بالاکرسکتاہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان سےمتعلق زرداری صاحب کابیان میری نظرسےگزرا، ہم افغانستان میں امن و استحکام چاہتےہیں، ہم نےافغان فریقین کو میز پر بٹھانے میں ان کی معاونت کی، ہم صرف مصالحانہ کرداراداکر سکتے ہیں، صدربائیڈن بھی کہہ چکےافغانستان کامسئلہ افغانوں نےحل کرنا ہے ، ہم ، امریکہ، چین ، روس یا دیگر ممالک صرف سہولت کاری کر سکتے ہیں تاہم افغانستان کےمستقبل کافیصلہ افغانوں نےخودکرناہے، اپنے تحفظ کے لیے ہمیں جواقدامات اٹھانا پڑے ضرور اٹھائیں گے۔

ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ فیٹف کاتقاضاتھا کہ منی لانڈرنگ کو روکا جائے، وزیر اعظم منی لانڈرنگ کاتدارک اورخاتمہ چاہتےہیں، ہمارا موقف رہاہےبعض عناصرنےملک کی دولت لوٹ کرباہربھیجی، فیٹف اعتراف کررہاہےپاکستان نے26نکات پر عمل کردیا۔ فیٹف ٹیکنیکل فورم ہے ، سیاسی فورم نہیں، بھارت اس ٹیکنیکل فورم کوسیاسی مقاصدکیلئےاستعمال کررہاہے، 26نکات پرعمل کےبعدپاکستان کوگرےلسٹ میں رکھنامناسب نہیں۔

مزید پڑھیں:  امریکی سفیر اور پی ٹی آئی کی ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، میتھیو ملر

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کوروکاجائے، ہم نے معصوم بچوں، خواتین پر تشدد کی تصاویر دنیا کےسامنےرکھیں، مجھےخوشی ہےکہ ہماری دہائی انٹرنیشنل فوکس میں آ گئی ہے، یواین سیکرٹری جنرل کہہ رہے ہیں پلیٹ گنز استعمال کوروکا جائے، کچھ اندرونی ،بیرونی قوتیں پاکستان کےامن میں خلل ڈالناچاہتی ہیں، وہ چاہتے ہیں پاکستان کی توجہ بٹی رہے، پاکستان کاکبھی کوئی جارحانہ اراداہ نہیں تھااورنہ ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں بیروزگاری بہت بڑھ گئی ہے، بھارت سرکارکی جانب سےکوروناوبا کومس ہینڈل کیاگیا، بھارت میں جب الیکشن قریب ہوتےہیں کوئی ناٹک رچایا جاتاہے ، تاکہ نیشنل ازم کوہوا دی جاسکے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کاپاکستان پرڈرونزکاالزام بےبنیادہے، دیکھنایہ ہے کہ وہ الزامات کاسہارا کیوں لےرہےہیں؟ اس وقت بھارت میں معاشی حالات بہت بگڑچکےہیں، کشمیری ان کے یک طرفہ اقدامات پرنالاں ہیں جبکہ مودی اعتراف کر چکے کشمیریوں میں دلی اور دلوں سےدوری ہے۔