ویب ڈیسک: اسلام آباد میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس پر سب کی نظریں لگی ہوئی ہیں جہاں سے ذرائع ابلاغ کو کسی بڑی خبر کی توقع ہے۔قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس میں تمام پارلیمانی سیاسی جماعتوں کو اعلٰی فوجی انٹیلی جنس حکام کی جانب سے افغانستان اور تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات بارے بریفنگ دینے کی خبریں سامنے آنے کے بعدامکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں حکومت نے دوسری سیاسی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لینے کا عمل شروع کر دیا ہے ۔
گزشتہ چند دن میں افغانستان میں جاری ان مذاکرات کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت کی خبریں سامنے آنے کے بعد ہی پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اس اجلاس کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے اور بعض حلقوں کا خیال ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات بارے جلد کوئی بڑی خبر مل سکتی ہے ۔اس حوالے سے بعض وفاقی وزرا بھی بڑے بریک تھرو کا امکان ظاہر کر چکے ہیں ۔