پاکستان میں ایڈز

پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد بڑھ گئی

پاکستان میں دیگر ایشیائی ممالک کی بہ نسبت ایڈز کے مریضوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔

ڈپٹی چئیرمین سینیٹ مرزا آفریدی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا جس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز نے تحریری جواب میں اعتراف کیا کہ پاکستان میں دیگر ایشیائی ممالک کی نسبت ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔

جواب میں بتایا گیا کہ استعمال شدہ سرنجوں کا دوبارہ استعمال، ٹیسٹنگ اور علاج نہ ہونا ایڈز کے پھیلاؤ کی بنیادی وجوہات ہیں۔ ایڈز کے پھیلاؤ کی وجوہات میں بغیر معائنہ کیا ہوا یعنی اَن اسکرینڈ خون کی تھیلیوں کی دستیابی بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں:  سپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی بحال، معطلی کا فیصلہ کالعدم

جماعت اسلامی کے رکن سینیٹر مشتاق احمد نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایڈز کے پھیلاؤ میں 11 خطرناک ترین ممالک میں شامل ہے اور ملک میں 2 لاکھ 40 ہزار افراد ایڈز کا شکار ہیں۔

واضح رہے ایڈز کی بیماری ایچ آئی وی وائرس کے ذریعے پھیلتی ہے۔ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں جنسی تعلقات کے ذریعے اور سوئی یا بلیڈ کے آپس کے استعمال یا انفیکشن والے خون سے منتقل ہوتا ہے۔ ایڈز کی الامات جراثیم پکڑنے کے کافی عرصے بعد واضح ہوتی ہیں اور ان کا دوسری بیماریوں کے الامات سے فرق کرنا مشکل ہے۔ خون کے ٹیسٹ کے ذریے ایچ آئی وی ایڈز کی یقینی پہچان کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:  الیکشن کمیشن، آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم