امریکی سائفر کو دبانے کی کوشش

امریکی سائفر کو دبانے کی کوشش کی گئی،عمران خان

اسلام آباد: (مشرق نیوز) چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکی سائفر کے معاملے کو دبانے کی کوشش کی گئی یہ بھی کہا گیا کہ ایسے سائفر تو آتے رہتے ہیں۔ ایسے سائفر بنانا ری پبلک میں بھی نہیں آتے۔ امریکی سائفر کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
عمران خان نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے۔ ایک امریکی انڈر سیکرٹری پاکستان کو کھلے عام دھمکی دیتا ہے۔ امریکا ہمارے سفیر کو کہتا ہے اپنے وزیراعظم کا نکال دو۔ ایسے سائفر بنانا ری پبلک میں نہیں آتے۔ ہم نے یہ معاملہ قومی سلامتی کمیٹی میں رکھا۔ اسپیکر نے سائفر چیف جسٹس کو بھیجا، صدرمملکت نے چیف جسٹس کو معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کیلئے خط لکھا۔ امریکی مراسلے کی تحقیقات ہونے کے بجائے آرٹیکل6 لگانے کی دھمکی دی جارہی ہے۔ امریکی مراسلے کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ جنہوں نے امریکی سازش نہ روکنے کا فیصلہ کیا بتائیں کیا یہ ملک کے مفاد میں ہے؟
عمران خان نے مزید کہا قانون کی حکمرانی اور آزادی اظہار رائے کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔ ہمارے ملک میں طاقتور خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، جو معاشرہ طاقتور پر ہاتھ نہیں ڈال سکتا وہ تباہ ہوجاتا ہے۔2 خاندان32 سال سے ملک پر حکومت کررہے ہیں۔ یہ2 خاندان جب تک قانون کے نیچے نہیں آئیں گے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ اِن دو خاندانوں نے عدلیہ اور میڈیا کو کنٹرول کیا۔ دونوں پارٹیوں کی حکومتیں2،2 بار کرپشن پر ختم کی گئیں۔ اب دوبارہ اقتدار میں آکر انہوں نے این آراو ٹو لیا۔ نیب قانون میں ترمیم کرکے1100 ارب روپے کے کیسز بند کردیے۔ منی لانڈرنگ کیس کے تفتیشی افسر اور گواہ انتقال کرگئے۔ ہم کمزور فوج کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ مضبوط فوج ملک کیلئے ضروری ہے، جن ممالک میں مضبوط فوج نہیں وہاں کی حالت دیکھ لیں۔

مزید پڑھیں:  قومی اسمبلی:خواتین ارکان کیلئے نازیبا جملے کسنے کیخلاف قرارداد منظور