ڈالر سمگلنگ

ڈالربے قابو،سمگلنگ زرمبادلہ ذخائرکونگل گئی

ویب ڈیسک :ملک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی تیز رفتار اڑان جاری ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار انٹربینک واوپن مارکیٹ میں ڈالر تاریخ کی نئی بلندیوں پر پہنچ گیا۔ زرمبادلہ بحران پر قابو پانے کیلئے مطلوبہ شرائط پوری کرکے آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت کے نتائج زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں نظر آ گئے۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر یکدم مزید 7.08 روپے کے اضافے سے 262.50 روپے اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 3 روپے کے اضافے سے 263 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں24.39 روپے کا اضافہ ہوا تھا۔
دوسری طرف چیئرمین فارن ایکسچینج کمپنیز ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ افغانستان کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مفتاح اسماعیل، اسحاق ڈار اور گورنر اسٹیٹ بینک کو بھی کہا تھا کہ افغان ٹرانزٹ ہمارا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ہماری معیشت کو ختم کر رہا ہے اور ہمارے ریزرو کو خالی کر رہا ہے۔ ہماری امپورٹر مافیا نے اس لیے افغانستان کے راستے کا انتخاب کیا ہے کیونکہ افغانستان ڈیوٹی فری ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو ماہانہ 2 ارب ڈالر کا سامان جاتا ہے اور ان ڈالرز کے حصول کیلئے امپورٹرز ہنڈی، حوالہ اور بلیک مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں۔
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ اس مارکیٹ پر روک لگانا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے ورنہ مارکیٹ میں استحکام کیلئے جو بھی اقدامات کئے جائینگے دھرے کے دھرے رہ جائینگے۔ علاوہ ازیںپاکستان میں سونے کی قیمت ایک ہی دن میں سات ہزار روپے کے اضافے کے بعد ملکی تاریخ کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ جمعہ کوپشاورمیں پاسہ تولہ کی قیمت کی 2لاکھ 8ہزار تین سوروپے تک پہنچ گیا جبکہ پونڈپاسہ دولاکھ تین سوروپے تک پہنچ گیا ۔

مزید پڑھیں:  سپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی بحال، معطلی کا فیصلہ کالعدم