یم ٹی آئیز

ایم ٹی آئیزسے بھی مریضوں کوپشاورریفرکرنے کے رجحان میں اضافہ

ویب ڈیسک : ضلعی اور تحصیل ہسپتالوں کے بعد مختلف اضلاع کے تدریسی ہسپتالوں نے بھی مریضوں کو پشاور کے ہسپتالوں میں ریفر کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ایم ٹی آئیز ہسپتالوں سے ہر تیسرا مریض ایل آر ایچ اور ایچ ایم سی ریفر کرنے کی شکایات ہیں جس کی وجہ سے پشاور کے ہسپتالوں کے وسائل بھی محدود ہوگئے ہیں ہیلتھ سیکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق صوبہ کے ضلعی اور تحصیل سطح کے ہسپتالوں سے معمولی نوعیت کے مریضوں کی پشاور کے ہسپتالوں میں ریفرل کی شکایات عام تھیں
جس نے محکمہ صحت کو گزشتہ کئی سالوں سے پریشان کر رکھا ہے اور اس مسئلے کا حل نہیں نکل رہا ہے تاہم اب اس مصیبت میں دوہرا اضافہ ہوا ہے اور اب تدریسی ہسپتالوں نے بھی مریضوں کو پشاور کا رخ دکھا دیا ہے ذرائع نے بتایا کہ قاضی کمپلیکس نوشہرہ، مردان میڈیکل کمپلیکس مردان، بنوں میڈیکل کمپلیکس اور ڈی آئی خان سے نیوروسرجری ، آرتھوپیڈک اورامراض دل کے مریضوں کو شفٹ کرنے کا سلسلہ زور پکڑگیا ہے خودمختار حیثیت کے باوجود مذکورہ تدریسی ہسپتالوں میں تمام سہولیات موجود نہیں اور ڈاکٹرز مریضوں کو پشاور کے ہسپتالوں میں ریفر کررہے ہیں خیبر ٹیچنگ ہسپتال، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ہرتیسرا مریض مذکورہ ہسپتالوں سے بھیجا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں پشاور کے لوگوں کیلئے بھی سہولیات کی کمی کے مسائل ہیں۔

مزید پڑھیں:  چوتھا ٹی 20، شاہین کیویز پر جھپٹنے کیلئَے تیار، میدان آج سجے گا