مشرقیات

کیسے مسیحا ہو مریضوں کا یہ کیا حال کر رکھا ہے؟ہم اپنے ڈاکٹروں کی لاپرواہی کا کوئی شکوہ نہیں کر رہے بلکہ ڈاکٹر تک تو بات بعد میں پہنچتی ہے اس سے پہلے ہی ہمارا کام تمام کرنے کی جو کوششیں سربازار ہو رہی ہیں اس بارے میں دوچار شکوے شکایتیں سرکار سے کر نی بنتی ہیں۔مان لیا کہ مہنگائی ایک عالمی مسلہ ہے اور اس پر قابو پانے میں جہاں ترقی یافتہ ممالک ناکام ہیں وہاں ہم کس کھیت کی مولی گاجر وغیرہ ہیں تاہم سرکار کو ماننا پڑے گا کہ جو کچھ ہم مہنگا بلکہ انتہائی مہنگا خرید کر کھاتے ہیں وہ ناقص معیاراور ملاوٹ کا منہ بولتا ثبوت ہوتاہے اور اسے کسی صورت عالمی مسلہ قرار دے کر سرکار جان نہیں چھڑاسکتی ۔دودھ کی مثال لیں خدا کی پناہ دوسوروپے کلو وہ بھی نرا پانی دودھ کے نام پر ۔صرف اس کی سفیدی برقرار ہے باقی اس میں دودھ کے تمام اجزا غتر بود ہوچکے ہیں اب بندہ پوچھے جناب مہنگا ہے تو ٹھیک مگر اس مہنگے کو کم ازکم خالص تو رہنے دیں یہ بھی کوئی بات ہوئی کہ خالص چاہئے تو مزید قیمت ادا کیجیے۔اب یہاں سے سرکار کا کام شروع ہوتا ہے کہ وہ گوالے سے سازباز کی بجائے ہماری دست گیری کرے مگر سرکارکے کارندوں کو بھی گھر بھر کا بجٹ اس تنخواہ میں چلانا مشکل ہوتا ہے جو انہیں سرکار سے ملتی ہے اس لیے وہ گوالے کو ملاوٹ کا لائیسنس فراہم کرکے اپنا الوسیدھا اور ہمارے صحت کا کباڑا بنانے کا دھندہ کررہے ہیں ۔گوالے کا ذکر ہم نے بطور مثال عرض کیا ہے ورنہ یہاں مقامات آہ وفغاں اور بھی ہیں۔ایک اور مثال بچوں کے کھانے پینے کی وہ میٹھی گولیاں ہیں جو مشہورزمانہ برانڈز کے ناموں سے ملتے جلتے ناموں کو اپنا کر ہر شہر اور بازار میں فروخت کی جارہی ہیں ،دو نمبری صرف یہیں ختم نہیں ہوتی ۔ناقص چپس بنانے کے کارخانے اور مقابلے بھی گلی گلی جاری ہیں ۔ایسے ہی ملتے جلتے ناموں سے بسکٹ وغیرہ بنانے والے بھی سرکار کی ناک کے نیچے پرورش پا رہے ہیں ۔تو جناب آپ مہنگائی ختم نہیں کر سکتے کہ یہ عالمی مسلہ ہے تاہم یہ ملاوٹ اور ہماری صحت سے کھلا کھلواڑکھیلنے والے کس کی آشیرباد سے اپنا کام دھندہ جاری رکھے ہوئے ہیں؟کم ازکم اسے ہی روک کر آپ ہم پر احسان کر سکتے ہیں مہنگا اور وہ بھی ناقص کھا پی کر ہم جب ڈاکٹر صاحب کے پاس پہنچتے ہیں تو وہاں لکھے جانے والے نسخے میں جو دوائیں ہم بازار سے خریدیں ظالموں نے وہ بھی دو نمبر رکھی ہوتی ہیں۔یوں بندے کی صحت کا یہ حال ہوتاہے کہ موت کا فرشتہ بھی کہنے پر مجبور ہوتا ہے کہ دنیا میں ایک ملک ایسا بھی ہے جہاں چلتی پھرتی نعشیں ہیں ان کی جان لینے کے لیے زیادہ زحمت نہیں کر نی پڑتی ۔کیا سرکار بتائے گی یہ بھی عالمی مسلہ ہے اور موت کے فرشتے کا کام ہمارے ہاں کی طرح بہت سے ممالک میں بھی لوگوں نے اپنے ہاتھ میں لیا ہوا ہے ؟اگرایسا ہے تو سرکار نے سمجھیں ہاتھ کھڑے کر دئیے ہیں۔آپ کا مرنا جینا برابرہے۔

مزید پڑھیں:  پہلے تولو پھر بولو