صوابی انتقال

صوابی،معمر ترین ہندوحکیم کنگا ویش انتقال کرگئے

ویب ڈیسک: برصغیر پاک وہند کے ممتاز معمر ترین ہندو حکیم کنگا ویش مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے ہیں۔ وہ گزشتہ کئی روز سے سینے میں تکلیف محسوس کر رہے تھے بعد ازاں دل کے وال بند ہوجانے سے ان کے دل کا آپریشن کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ آنجہانی کنگا ویش کی عمر 106سال سے زائد تھی اور تاحیات ہر قسم کے امراض سے محفوظ رہے۔ وہ گندف ہندو کے نام سے مشہور تھے۔ ان کے والد قیام پاکستان سے پہلے یہاں رہائش پذیر ہوئے تھے اور وہ بھی پیشے کے لحاظ سے ایک مانے طبیب تھے اور کنگا ویش نے اپنے والد سے پیشہ طب سیکھا تھا۔ وہ جڑی بوٹیوں سے خود دوائی تیار کرنے کے علاوہ بعض ادویات کمپنیوں سے خرید کر لاتے تھے۔
حکیم کنگا ویش موضع ٹوپی میں رہائش پذیر تھے۔ ان کی ایک بیٹی لیڈی ڈیانا خواتین جبکہ بیٹا گوپال رائے مرد مریضوں کا علاج و معالجہ کرتا ہے۔ آنجہانی کنگا ویش نے چار شادیاں کی تھیں اور چار بیٹوں کے علاوہ تین بیٹیاں بھی ہیں ۔ حکیم کنگا ویش بچوں اور خواتین کے علاوہ غریب مریضوں کا مفت علاج و معالجہ کرتے تھے۔ انہوں نے کبھی بھی بازاری خوراک کا استعمال نہیں کیا۔
دہی کے ساتھ روٹی کھانا ان کی مرغوب غذا تھی اپنے گھر ہی میں بھینسیں اور گائیں پال رکھی تھیں اور انہی سے دودھ، دہی،لسی اور دیسی گھی حاصل کرتے اور استعمال کیا کرتے۔ اپنے کھیتوں میں کبھی کیمیائی کھاد نہیں ڈالی بلکہ جانوروں کے گوبر سے بنی کھاد کھیتوں میں استعمال کرتے تھے ۔ آنجہانی کنگا ویش کی رسومات اٹک کے شمشان گھاٹ میں اتوار کو ادا کردی گئیں۔

مزید پڑھیں:  علی گڑھ یونیورسٹی میں 123 سال بعد خاتون وائس چانسلر تعینات