مشرقیات

اہم ہدایت وگزارشات
دنیا میں ایسی کوئی بیماری نہیں جس میں چاول کھانے پر پابندی ہو۔باقی گندم جو سے celiac disease ہو سکتی ہے۔ کسی بھی قسم کے یرقان میں کھانے پینے کا کوئی پر ہیز نہیں۔کالا یرقان اکھٹے کھانا اور اٹھنے سے نہیں لگتا۔بلڈ پریشر کے مرض میں نمک اور چاول بند نہیں۔ تا ہم کھانے میں نمک کی مقدار کم ہونی چاہیے۔اپنی بیماری اور دوا کو چھپا کر رکھیں۔طاقت کا ٹیکہ، طاقت کی ڈرپ ، گرمی میں ٹھنڈک دینے والی ڈرپ یا جگر کی گرمی کم کرنے والی ڈرپ ، ایسی کوئی اصطلاح میڈیکل سائنس میں موجود نہیں ہے، لہذا ان ناموں پر دھو کہ کھا کر اپنی صحت اور پیسہ خراب نہ کریں۔خون کا ٹیسٹ Pylori H.اگر Positive آ جائے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کے معدے میں زخم ہے۔ لہذا اس ٹیسٹ کی بنیاد پر Anitbioticsکا استعمال نہ کریں۔خون کا ٹیسٹ Typhidat یا Widal اگر Positive آجائے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کو کنفرم معیاری بخار یا ٹائیفائڈ بخار ہے۔ لہذا بلڈ کلچر ٹیسٹ کروانا چاہئے ٹائیفائڈ بخار کے لیے. اگر پینٹ خراب ہو جائے ،یا دست لگ جائے تو اس کاfirst aid علاج نمکول /ORS ملا پانی ہے۔ فلیجل ciproجیسی Antibioticکے استعمال سے دور رہیں۔ اس بیماری میں ڈرپ تب لگوائیں جب جسم میں پانی کی شدید کمی ہو جائے ورنہ بہترین اور سستا علاج ابلا ہوا اورنمکول ملا پانی ہے۔ موٹا پا نہ صرف شوگر، بلڈ پریشر، دل کی بیماری سانس اور جوڑوں کے مرض کا باعث بن سکتا ہے۔ بلکہ جگر کی چربی زردہ کر کے پیچد و یرقان کاسبب بھی بن سکتا ہے۔لیکور کوئی بیماری نہیں ہے۔ یہ ایک نارمل رطوبت ہے۔ جو منہ کے لعاب کے مانند، نچائی پوشیدہ اعضاء کی حفاظت کیلئے اللہ تعالی نے پیدا کی ہے لہذا اسکے علاج کے پیچھے مت پھریں۔لیکن کچھ کیس میں لیکوریا کا علاج کیا جاتا ہے جب کوئی انفیکشنز وغیرہ ہو۔ Disprin کی گولی یا Lasix انجکشن بلڈ پر یشر کم کرنے کا علاج نہیں ہے۔ لہذا اس احمقانہ عمل سے دور ہیں۔نفسیاتی مسئلے دو قسم کے پوتے ہیں۔پہلی قسم میں مریض کو اپنے مسئلے کے بارے میں پتہ ہوتا ہے جیسا کہ ڈیپریشن ، انزائٹی اور او سی ڈی وغیرہ اسکی مثالیں ہیں اس میں مریض زیادہ تر علاج کروانے کے لیے راضی ہوتا ہے اور اسے نیروسس ڈس آرڈرز کہتے ہیں۔دوسری قسم میں مریض کو اپنے مسئلے کے بارے میں نہیں پتہ ہوتا اور نہ ہی وہ علاج کروانے کے لیے راضی ہوتا ہے اور نہ کوئی میڈیسن کھانے کے لیے راضی ہوتا ہے اسے سائیکو ٹک ڈس آرڈرز کہتے ہیں جیساکہ سکیزو فرینیا اور بائی پولر ڈس آرڈر وغیرہ، اس میں مریض کے گھر والے ہی مریض کا علاج کرواتے ہیں اور زیادہ تر میڈیسن مریض کو کسی چیز میں چھپا کے دیتے ہوتے ہیں۔ حقیقت میں پاکستان میں 90 فیصد مردانہ کمزوری والے افراد کو زیادہ تر مردانہ کمزوری ہوتی ہی نہیں یا پھر نفسیاتی مریض ہوتے ہیں لہذا جعلی حکیموں کی باتوں میں نہ آئیں۔

مزید پڑھیں:  طوفانی بارشیں اورمتاثرین کی داد رسی