سیاسی مدوجزر

عید الاضحی کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں تیزی نظر آئی ہے ا طلاعات کے مطابق ایک نوزائیدہ جماعت کے قائدین نے ملک بھر میں سیاسی رابطے شروع کر دیئے ہیں جس سے بڑے اپ سیٹ کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے پنجاب میں30سے زائد سابق ارکان اسمبلی کانوزائیدہ پارٹی میں شمولیت کا امکان ظاہر کیا جارہاہے۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کی بڑی سیاسی شخصیات کے ساتھ بھی دوبارہ رابطہ ہوا ہے۔نیزممبر سازی کی مہم بھی بڑے پیمانے پر شروع کی جائے گی ایک جانب جہاں تحریک انصاف کے منحرفین اس کے بطن سے نئی سیاسی جماعت مقتدرین کی اعانت کے ساتھ کھڑی کرکے شکست و ریخت سے فائدہ اٹھانے کی تگ و دو میں ہے وہاں دوسری جانب اس جماعت نے الیکشن میں تنہا پرواز کابھی عندیہ دیا ہے جو قبل از وقت اور ضرورت سے زیادہ خود اعتمادی کا مظاہرہ ہے بہرحال اس کے پس پردہ کیامصلحت پوشیدہ ہے اسے سمجھنا زیادہ مشکل نہیں بہرحال جیتنے والے گھوڑوں کو میدان میں سرپٹ دوڑا کر انتخابی ریس جیتنے کا پرانا کھیل آزمانے کے باوجود یقینی طور پر مطلوبہ نتائج کا حصول معروضی حالات میں مشکل نظر آتا ہے دریں اثناء عیدالاضحی کے موقع پردوبڑی سیاسی جماعتوں کی قیادت دبئی میں اکٹھی ہو کر جو حکمت عملی مرتب کی ہوگی اس کے خدوخال واضح نہیں باوجود اس کے ان کی حکمت عملی زیادہ اہم ہوگی کہ وہ کس طرح سے میدان مارنے اتریں گے دیکھا جائے تو تحریک ا نصاف کے علاوہ تقریباً تمام جماعتیں ہم خیالوں پر مشتمل ہے جو موافقانہ فضا کو یقینی بنا کر ہی میدان میںاتریں گی۔باوجود وقت گزرنے کے تحریک ا نصاف کی قیادت حالات سے مشکلات کا شکار نکلنے میں ابھی تک کامیاب نظر نہیں آتی اور نہ ہی ایسی حکمت عملی کی شنید ہے قیادت کا پینترا بدلنے کا امکان محدود سے محدود تر ہے اگر یہی صورتحال جاری رہی تو ارد گرد منتظرین کا ایک اور ریلاساتھ چھوڑ سکتا ہے جسے سہارنا سیاسی طورپر بڑے امتحان سے کم نہ ہو گا خیبر پختونخوا میں کافی عرصے خاموشی کے بعد اب سیاسی منظر نامہ ڈرامائی ہوتا دکھائی دیتا ہے اور اگر یہاں بھی نقب لگانے میں کامیابی ہوئی تو نوزائیدہ جماعت سیاسی فضا پر اثر انداز ہونے کی پوزیشن میں آجائے گی۔سیاسی جماعتوں میں رقابت اور ایک دوسرے کو پچھاڑنے کی تگ ودو معمول کی بات ہے ایسے میں یہ حتمی طور پر کہنا مشکل ہے کہ چند ہیوی ویٹ سیاسی جماعتوں اور ایک عوامی سطح پر مقبول سیاسی جماعت کے مقابلے میںنوزائیدہ سیاسی جماعت کس قسم کی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی یہ اس کے لئے کسی بڑے امتحان سے کم نہیں۔

مزید پڑھیں:  گندم سکینڈل کی تحقیقات