سٹیٹ بینک شرح سود

سٹیٹ بینک کا شرح سود 22 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک: سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اگلے دو ماہ کیلئے شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ امپورٹ پر عائد پابندیاں ہٹا لی ہیں۔ سٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے مطابق آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔ گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ شرح سود 22 فیصد برقرار رہے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی کی شرح 20 سے 22 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق آئندہ سال کی شرح نمو 2 سے 3 فیصد رہے گی۔ گورنر سٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ جولائی میں زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب 20 کروڑ ڈالر بڑھے ہیں، اس وقت ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب 20 کروڑ ڈالرز ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دسمبر میں ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے، آئندہ مالی سال کی کچھ ادائیگیاں رول اوور ہوجائیں گی۔

مزید پڑھیں:  امریکی طلبہ کے خلاف ہونے والی کارروائیاں نامناسب ہیں، ہیومن رائٹس کمیشن