صحت سہولت کارڈ بحال

صحت سہولت کارڈ مشروط طور پر بحال

پشاور: سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی نے صحت سہولت کارڈ پرخدمات دینے کے لئے ایک بار پھر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے 31 اگست تک مشروط طور پر صحت سہولت کارڈ پرعلاج دوبارہ بحال کر دیا۔ انشورنس کمپنی کی جانب سے جاری مراسلے کے ذریعے اپنے فیصلے سے چیف ایگزیکٹو آفیسر صحت کارڈ پلس کو آگاہ کر دیا گیا۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ صحت سہولت کارڈ پر علاج معالجہ کے پروگرام کے تحت پریمیم 85 اعشاریہ 3 ارب روپے تک بڑھ گیا ہے جس میں 52 ارب روپے جاری کئے گئے ہیں، کم رقم جاری کرنے کی وجہ سے انشورنس کمپنی کو 33 اعشاریہ 3 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے، مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ہسپتالوں کے واجبات بھی 14 اعشاریہ 6 بلین روپے تک بڑھ گئے ہیں جبکہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے سٹیٹ لائف پہلے ہی ہسپتالوں کا کلیم معطل کرنے پر مجبور ہے۔ اس لئے فنڈز کا اجراء نہ ہونے کی وجہ سے خدمات کی فراہمی میں روکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔
انشورنس کمپنی کے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ بقایاجات کی ایک ہفتے کے اندر ادئیگی کی یقین دہانی پر 31 اگست تک علاج جاری رہے گا، وزیراعلی کے مشیر کی جانب سے یقین دہانی پر خدمات دوبارہ شروع کرنے پر خوش ہیں لیکن 31 اگست تک 10 ارب روپے واجب الادا پریمیم جاری کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ یاد رہے کہ صحت سہولت کارڈ کی سہولیات کچھ دن پہلے معطل ہونے کی خبریں وائرل ہوئی تھیں جس پر حکومت نے کوششیں کر کے اسے بحال کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:  9 مئی کے ذمہ داروں کو نشان عبرت بننا چاہئے ،گورنر خیبرپختونخوا