مہنگائی، پیٹرول و بجلی بلوں میں اضافہ واپس لیا جائے، سراج الحق

ویب ڈیسک: گورنر ہاؤس پشاور کے باہر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ ہم نے بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف تحریک کا آغاز رحیم یار خان سے کیا، ہم تین روز تک پشاور میں دھرنا دیں گے اور اس دوران بجلی بلوں میں شامل کوئی ٹیکس ادا نہیں کریں گے۔ اگر حکومت نے بجلی کی قیمت میں اضافہ واپس نہ لیا تو جماعت اسلامی اسلام آباد میں دھرنا دینے کیلیے بھی تیارہے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ دشمن چاند پر پہنچ چکا ہے اور ہم حقوق کیلئے سڑک پر ہیں، نااہل حکمرانوں نے ملک تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میری حکومت سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہم عوام کیلیے نکلے ہیں، یہ عوام کے حقوق کی بات ہے، میرے کارکنوں کا نام نیب ، پانامہ، توشہ خانہ وغیرہ کسی کیس میں نہیں ہے۔ میری لڑائی بدامنی، کرپشن، بے روزگاری اور استحصال کے خلاف ہے۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ نئے چیف جسٹس ظلم کا خاتمہ کرتے ہوئے انصاف کا ترازو بلند کریں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ شدید مہنگائی ہی کی وجہ سے تمام مسائل جنم لے رہے ہیں، عوام کیلئے گھر اور کاروبار چلانا مشکل ہوگیا ہے، اب تو تعلیم بھی ناقابل رسائی بن رہی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نگران حکومت نے جب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے خودکشی وارداتوں کی خبریں سننے کو مل رہی ہیں، ہم سے پسماندہ ممالک نے ترقی کی آج ہماری کرنسی جنوبی ایشیا میں کمزور ترین کرنسی ہے، روزگار کے لیے نوجوان باہر جارہے ہیں 3سو نوجوان یونان کے سمندر کی نذر ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے بہترین نہری نظام اور گندم، چاول پیدا کرنے میں ہم پانچویں نمبر پر ہیں، کوئلہ 25 کھرب ڈالر کا موجود ہے 125 کیوبک گیس موجود ہے، اس ملک میں سونے اور چاندی کے ذخائر ہیں، معدنیات کے ذخائر کے باوجود آٹا، چینی نہیں مل رہا پھر بھی یہاں اندھیرا ہے۔
گورنر ہاوس کے باہر دھرنا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ان تمام تر متذکرہ بالا باتوں کےباوجود ان حکام سے سوال کرتا ہوں کہ ہمارے گھروں میں اندھیرا، گلی کوچوں میں غربت کیوں ہے؟ آج ملک کی صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں؟۔
سراج الحق نے کہا کہ تبدیلی کے نام سے حکومت آئی تھی ایک کروڑ نوجوان کو نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر کا اعلان کیا گیا، آج کسی نوجوان کو میرٹ پر نوکری نہیں ملی رہی، میرٹ کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، جتنے بھی وزرائے خزانہ آئے سب نے حلف لینے کے ساتھ ہی آئی ایم ایف سے معاہدے کیے، تمام سیاسی پارٹیاں اس سلسلے میں ایک پیج پر ہیں۔
آج میں اعلان کرتا ہوں کہ ان سے کوئی معاہدہ نہِں ہوگا، انہوں نے کہا کہ ایک غریب ملک پاکستان کے حکمران کے گھر کا خرچہ ایک ارب 25 کروڑ پے، گورنر کا اختیار نہیں ہے تو پھر کروڑوں کا خرچہ کہاں سے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت سے توقع تھی کہ الیکشن کرائیگی لیکن تین بار پیٹرول مہنگا کیا، نگران وزیراعظم نے بھی غریب عوام سے آنکھیں پھیر لی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے پشاور میں دیئے جانے والے دھرنے کے پہلے ہی دن حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول و بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ واپس نہ لیا تو اسلام آباد میں پڑاؤ کے لیے تیار ہیں۔

مزید پڑھیں:  جمرود میں بجلی لوڈ شیڈنگ کیخلاف دھرنا،پاک افغان شاہراہ بند