پشاور پولیس اوررہزنوں کے درمیان مقابلوں میں شدت

ویب ڈیسک:پشاور میں پولیس اور راہزنوں کے درمیان مقابلوں میں شدت آگئی ، چند روز کے درمیان مختلف علاقوں میں فائرنگ کے تبادلے میں متعدد راہزنوں کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیاجبکہ ایک ہلاک راہزن کی بھی شاخت ہوگئی جس کی نعش پوسٹمارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کردی گئی ۔پولیس کے مطابق راہزنی وارداتوں میں افغان باشندے بھی شامل ہیں جو وارداتوں کے بعد افغانستان فرار ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ طالبعلم حسان طارق کو قتل کرنیوالے راہزن بھی افغان باشندے بتائے گئے ۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ سٹریٹ کرائمز کیخلاف مہم تیز کردی گئی جس میں اب تک تھانہ پھندو، بھانہ ماڑی، آغہ میر جانی شاہ، ٹائون، تہکال و تھانہ گلبہار کی حدود میں راہزنی کی وارداتوں میں ملوث افراد کیساتھ مقابلوں میں 1 راہزن ہلاک جبکہ 5 کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔زخمی راہزنوں کی نشاند ہی پر ان کے ساتھیوں و سہولت کاروں کی گرفتاری کیلئے ڈویژنل سطح پرٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ پولیس کی جانب سے تمام داخلی و خارجی راستوں و اندرون شہر ناکہ بندیاں بڑھا دی گئی ہیں ۔ناکہ بندیوں کے دوران تھانہ بھانہ ماڑی کی حدود میں راہزنوں کیساتھ پولیس مقابلے میں ایک راہزن زخمی ہوا جسے گرفتار کرلیا گیا ۔
اس سے قبل یکہ توت پولیس نے تین راہزنوں کو گرفتار کیا۔تھانہ ٹائون ایس ایچ او پر راہزنوں کی فائرنگ کے بعد ٹائون پولیس پر دوران گشت دوبارہ راہزنوں نے فائرنگ کی جبکہ جوابی کارروائی میں ایک راہزن زخمی حالت میں پکڑا گیا جس کی شناخت مجید ولد ظریف ساکن افغانستان حال تہکال کے نام سے ہوئی ۔ منگل کی رات تھانہ گلبہار کی حدود آفریدی گڑھی میں بھی مسلح موٹر سائیکل سواروں نے گرفتاری سے بچنے کیلئے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی جن کی فائرنگ سے ان کا اپناساتھی ہلاک ہوگیاجس سے پستول بھی برآمد ہوا ۔
مبینہ راہزن کی شناخت سلطان رحمان ولد عزیز الرحمان ساکن پشاور سے ہوئی ۔تہکال میں بھی ابابیل سکواڈ اور مسلح مشکوک موٹرسائیکل سواروں کے درمیان مقابلے کے بعدنامعلوم افرادفرار ہو گئے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کے ذریعے ان کے دیگرساتھیوں کی شناخت وتلاش بھی جاری ہے ۔

مزید پڑھیں:  طورخم سرحد پر کارروائی ،ٹرک سے ایک ارب مالیت کی منشیات برآمد