عمران نے پیری مریدی کی آڑ میں میراگھر بربادکرڈالا،خاورمانیکا

ویب ڈیسک: سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور فرید مانیکا نے کہا ہے کہ عمران خان میری مرضی کے بغیر میرے گھر آتا تھا، پنکی سے اس کی ملاقاتوں پر میں ناراض بھی تھا، ایک بار عمران میرے گھر آیا تو میں نے نوکر کی مدد سے اسے گھر سے نکلوا دیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خاور مانیکا نے کہا کہ عمران خان کے اسلام آباد میں دھرنوں کے دوران بشریٰ کی بہن مریم وٹو نے بشریٰ کی ملاقات عمران خان سے کرائی، ہماری شادی 28 سال چلی، ہماری بہت خوش گوار زندگی تھی لیکن عمران نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا ہنستا بستا گھر برباد کر ڈالا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقاتیں شروع ہوئیں۔ میری والدہ کہتی تھیں کہ عمران خان اچھا آدمی نہیں ہے اسے گھر نہ آنے دیا کرو، رات کے وقت دونوں کی فون پر لمبی لمبی باتیں ہونے لگیں۔ فرح گوگی نے عمران کے کہنے پر انہیں خفیہ فون نمبر فراہم کئے، ان کی موبائل فون پر چھپ کر باتیں ہونے لگیں۔ خاور مانیکا نے کہا کہ بنی گالہ میں میرا اپنا گھر تھا، بشریٰ مجھے بتائے بغیر وہاں سے عمران خان کے گھر چلی جاتی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شادی سے 6 ماہ پہلے بشریٰ بی بی مجھ سے علیحدہ ہو کر اپنے گھر چلی گئی، میں پاک پتن اس کے میکے گیا اور اپنے ساتھ چلنے کا کہا، بشریٰ بی بی نے جواب دیا، میاں صاحب ابھی نہیں
پھر ایک دن فرح گوگی نے مجھے موبائل پر پیغام بھیجا کہ پنکی کو طلاق دے دیں۔ انہوں نے کہا کہ میں بشریٰ کے پاس گیا اور اس سے پوچھا کہ کیا تم طلاق چاہتی ہو؟ اس نے سر جھکا لیا اور کوئی جواب نہیں دیا، میں نے 14 نومبر 2017 کو طلاق نامہ فرح گوگی کے ہاتھ بشریٰ بی بی کو بھجوایا، بعد میں فرح گوگی نے فون کر کے کہا کہ طلاق کی تاریخ تبدیل کر دیں۔ زلفی اور فرح کے فون آئے کہ عمران نے وزیراعظم بننا ہے، آپ خاموش رہیں۔ سابق شوہر کا کہنا تھا کہ میں نے پنکی کو طلاق 14 نومبر 2017 کو دی، اس کے ڈیڑھ ماہ بعد ہی اس نے عمران خان سے شادی کر لی، اس شادی کا مجھے اور میرے بچوں کو علم ہی نہیں تھا اس لئے میڈیا نے جب شادی کی خبر بریک کی تو اس کی تردید کی تھی۔

مزید پڑھیں:  آڈیٹر جنرل رپورٹ، سمارٹ کارڈز بارے نیا پینڈورا باکس گھل گیا