چکنی غذا کا زیادہ استعمال ذہنی دباؤ میں شدت کی بڑی وجہ قرار

برمنگھم: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ذہنی دباؤ کے دوران چکنائی سے بھرپور غذاؤں کا کھایا جانا جسم کی دباؤ کے اثرات سے بہتر ہونے کی صلاحیت کو خراب کر سکتا ہے۔
ذہنی تناؤ کے دوران چکنائی سے بھرپور غذاؤں کی کھپت دماغ میں آکسیجن کی رسائی کو کم کر کے شریانوں کی کارکردگی کو خراب کر سکتی ہے۔
برمنگھم یونیورسٹی کے محققین نے اس مطالعے کے لیے صحت مند نوجوانوں ایک گروپ کا انتخاب کیا گیا اور ان کو ناشتے میں مکھن لگے کروسانٹ دیے گئے۔ بعد ازاں ان سے آٹھ منٹ کی ذہنی طور پر ریاضی کی مشق کرائی گئی جس کی رفتار وقت کے ساتھ بڑھتی رہے اور اس دوران ہر غلط جواب پر ان کو متنبہ کیا گیا۔
یونیورسٹی آف برمنگھم سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹریٹ کی طالبہ اور تحقیق کی سربراہ مصنفہ روزیلِنڈ بینہم نے بتایا کہ اس تجربے کو کام یا گھر پر پیش آنے والے روزمرہ ذہنی دباؤ کے نمونے کے طور پر بنایا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم ذہنی دباؤ میں ہوتے ہیں تو ہمارے جسم میں مختلف چیزیں ہوتی ہیں، ہمارے دل دھڑکن اور بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے، خون کی شریانیں پھیل جاتی ہیں اور دماغ میں خون کی گردش بڑھ جاتی ہے۔ محققین یہ بات جانتے ہیں کہ ذہن دباؤ کے نتیجے میں شریانوں کی لچک میں کمی آجاتی ہے۔
روزیلِنڈ بینہم کے مطابق تحقیق میں دیکھا گیا کہ ذہنی دباؤ کے دوران چکنی غذاؤں کے کھائے جانے سے شریانوں کی کارکردگی میں 1.74 تک کمی واقع ہوئی۔ جبکہ ماضی کے مطالعوں میں یہ دیکھا جا چکا ہے کہ کارکردگی میں ایک فی صد کی کمی قلبی امراض کے خطرات میں 13 فی صد اضافے کا سبب ہوتی ہے۔
ٹیم نے چکنائی کی کھپت کے دباؤ کے دورانیے کے دوران اور بعد میں مزاج پر منفی اثرات کا مشاہدہ کیا۔

مزید پڑھیں:  اوور بلنگ پر 3سال کی سزا کا بل منظور