گیس ناپیدبل بھاری

سوئی ناردرن گیس کی جانب سے صارفین پر اربوں روپے کے اضافی ماہانہ فکسڈ چارجزکے نومبر کے گیس بلوں میں شامل کرکے بل جاری ہونے سے بل وصول ہونے والے بل شہریوں کے ہوش اڑانے کا باعث ہیں جس میں اوگرا نے خاموشی سے فکسڈ چارجز وصولی کی اجازت دے دی ہے۔ پروٹیکٹڈ صارفین 0.9 ہیکٹا میٹر گیس استعمال والے ماہانہ 4 سو روپے فکسڈ چارجز دیں گے جبکہ نان پروٹیکٹڈ 1.5ہیکٹا میٹر تک استعمال والے ہزار روپے ماہانہ اضافی بل دیں گے۔ سوئی گیس حکام کا کہنا ہے کہ ماہانہ فکسڈ چارجز حکومت کی منظوری سے شامل کئے گئے ہیں، صارفین کے ساتھ زیادتی ضرور ہے لیکن وہ مجبور ہیں۔ حکام کے مطابق صارفین ان فکسڈ چارجز کو ہائی کورٹ چیلنج کر سکتے ہیں۔حکومت کی جانب سے بجلی و گیس کی قیمتوں میں آئے روزاضافے کا ا طلاق فوری ہوتا ہے جبکہ تین ماہ کے دوران پٹرول کے نرخوں میں تقریباً ساٹھ روپے کمی کے باوجود عوام کو ریلیف نہیں مل پایا ہے ابھی چونکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میںاضافہ کا رجحان پھر سے شروع ہوا ہے ایسے میں ریلیف کے منتظر عوام کوتیل کی قیمتوں کے حوالے سے بھی کوئی بری خبر مل سکتی ہے یہ عمل ایسا معمول بن چکا ہے کہ عوام نہ پائے رفتن و نہ جائے ماندن کے مصداق حیرانی و پریشانی کا شکار بن کر رہ گئے ہیں اس صورتحال میں عوام کے پاس دو ہی راستے ہیں ایک یہ کہ عدالت سے رجوع کیا جائے اور دوم بلوں کی ادائیگی سے انکار کرتے ہوئے احتجاج کیا جائے یہ بھی ایک وقتی احتجاج ہی ہو گاوگرنہ ماضی میں عدالت سے رجوع پر وقتی ریلیف اور بعد میں وصولی کا فیصلہ موجود ہے اس مرتبہ بھی زیادہ سے زیادہ اتنی ہی ریلیف ملنے کا امکان ہوگاجبکہ احتجاج کا راستہ بھی عوام اپنا چکے ہیں مگر یہ بھی پراثر حربہ ثابت نہیں ہوا ان دو راستوں کے علاوہ جوراستہ بچتا ہے وہ حکومت اور عوام دونوں کے حق میں اچھا نہیں بہتر ہوگا کہ حکومت عوام کو اس راستے کے انتخاب پر مجبور نہ کرے صرف اضافی بل ہی مسئلہ نہیں بلکہ گیس کی بے پناہ لوڈ شیڈنگ اور سیلنڈروں کا اضافی خرچہ بھی اپنی جگہ عوام پر مالی بوجھ میں اضافے کا باعث ہے حکومت کسی ایک جانب ہی عوامی مشکلات کے حل میں کامیاب ہوتو غنیمت ہو گی مگر ایسالگتا ہے کہ حکومت کو نہ تو اس کا کوئی احساس ہے اور نہ پرواہ۔

مزید پڑھیں:  نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر پابندی