چہ دلاور است دزدے۔۔۔!

قصہ خوانی بازار میں پانچ سو سال پرانے درخت کی بلااجازت راتوں رات کاٹے جانے کی واردات کے حوالے سے میڈیا پر سامنے آنے والی اطلاعات یقینا تشویشناک ہیں ‘ اس واردات میں ملوث ایک فرد کے حوالے سے یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ موصوف نے جوایک سرکاری ادارے کے ساتھ تعلق رکھتا ہے اور جس کو مبینہ طور پر نیب زدہ بھی قرار دیا جارہا ہے ‘ بغیر کسی این اوسی کے راتوں رات محولہ درخت کوکاٹنے کی واردات ڈالنے کی کوشش کی اور اس مقصد کے لئے ہفتہ اور اتوارکی درمیانی رات کا انتخاب اس لئے کیا کہ نہ صرف ہفتہ اور اتوار بلکہ پیر25 دسمبر کی تعطیل کی وجہ سے سرکاری ادارے ‘ عدالتیں بند تھیں ‘ تاکہ اس کی کارروائی کے خلاف قانونی راہ اختیار نہ کی جا سکے ‘ تاہم مقامی افراد نے اس کی اس مبینہ غیر قانونی کارروائی کو کامیاب نہ ہونے دیا ‘ البتہ وہ بھی 15فٹ لمبی اور 5فٹ چوڑی درخت کی شاخ کاٹنے میںکامیاب ہوگیا مگراس کٹے ہوئے حصے کو لے جانے میںکامیاب نہیں ہوسکا ‘ اس کٹے ہوئے تنے کی قیمت بھی لاکھوں میں بتائی جاتی ہے ‘ اس قسم کی دیدہ دلیری کے خلاف محکمہ آثار قدیمہ اور محکمہ اوقاف کاکیا موقف ہے اس بارے میں تحقیقات ہونی چاہئے اور اگر یہ کام واقعی غیرقانونی ہے توملوث افراد کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جانی چاہئے ۔

مزید پڑھیں:  ''ہمارے ''بھی ہیں مہر باں کیسے کیسے