خوشحال خیبر پختونخوا پروگرام

خوشحال خیبر پختونخوا پروگرام کے تحت نوجوانوںکو مختلف شعبوں میں جدید مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق فنی و پیشہ ورانہ تربیت اور روزگار کی فراہمی کے لئے نگران وزیراعلیٰ جسٹس(ر) سید ارشد حسین نے پروگرام کا باضابطہ اجراء کردیا ہے ۔ پروگرام کے ابتدائی مرحلہ میںایک لاکھ سے زائد نوجوانوں کوا نفارمیشن ٹیکنالوجی ‘ نرسنگ ‘ پیرامیڈیکس اوردیگرشعبوں کریش کورسز کروائے جائیں گے ‘ جہاں تک اس پروگرام کامقاصد کاتعلق ہے یقینا اس کی افادیت سے انکارنہیں کیا جا سکتا اور اگرچہ بقول نگران وزیر اعلیٰ حکومت کا بنیادی مقصد انتخابات کا انعقاد ہے (اوراس قسم کے منصوبوں کے ساتھ نگران حکومتوں کاکوئی تعلق نہیں) تاہم بقول ان کے نگران حکومت کی مختصرمدت کو مخلوق خدا کی بھلائی اورعوام کی فلاح وبہبود کے لئے بھی استعمال میں لانا چاہتے ہیں اور عوام کی خدمت کایہی بنیادی نکتہ ہے جس کی تائید کی جانی چاہئے تاہم خوشحال خیبر پختونخوا پروگرام کا آغاز کہاں سے کیا جائے گا اس حوالے سے تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئیں البتہ حالیہ ہفتوں کے دوران نگران وزیر اعلیٰ کی جانب سے صرف اپنے آبائی ضلع ہزارہ کے دو مقامات پر”کوانٹم ویلی” کے نام سے نوجوانوں کوتربیت فراہم کرنے کے لئے اداروں کے قیام اور صوبائی دارالحکومت پشاور ‘ مردان ‘ ڈیرہ اور بنوں جیسے دیگر بڑے شہروںکواس محروم رکھنے سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس والے محاورے پرعمل کیا جارہاہے جودیگر اضلاع کے ساتھ ترجیحی سلوک کے زمرے میں آتا ہے ‘ اس لئے خوشحال خیبر پختونخوا پروگرام میںصوبائی دارالحکومت کوبھی شامل کرکے صرف ضلع ہزارہ میں دومقامات پرادارے قائم کرنے پر نظرثانی کی جائے۔

مزید پڑھیں:  سنگ آمد سخت آمد