پاک ایران غلط فہمیوں کا ازالہ

پاکستان کے دورے کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستان اور ایران کے مشترکہ سرحدی خطے اور ایرانی اور پاکستانی علاقوں میں دہشت گرد موجود ہیں جنہیں تیسرے ملک کی مدد اور رہنمائی حاصل ہے۔ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ پاکستان اور ایران دہشت گردوں کو کوئی موقع نہیں دیں گے، دہشت گردوں نے ایران کوبہت نقصان پہنچایا، بارڈر پر موجود دہشت گرد دونوں ممالک کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیںتاہم دہشت گردوں کومشترکہ سلامتی کونقصان پہنچانے نہیں دیں گے ۔اس موقع پر نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک سیاسی اور سکیورٹی مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہیں، دہشت گردی دونوں ممالک کے لئے ایک خطرہ ہے۔ ملکی سلامتی اور خودمختاری کا احترام اولین ترجیح ہے، ہم سرحدوں پر معاشی مواقع پیدا کرنے کے خواہاں ہیں۔دریں اثنا ء آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ایرانی وزیر خارجہ نے ملاقات کی ہے جس میں دہشتگردی کے مشترکہ خطرے سے بذریعہ انٹیلی جنس شیئرنگ نمٹنے کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔جس وقت پاکستان میں پاکستان اور ایران کے حکام اس معاملے پر گفتگو میںگزشتہ روز کے واقعات کے انسداد پربات کر رہے تھے ردعمل کے طور پر بلوچستان کے مچھ جیل پرحملے کا منصوبہ بنا چکے تھے جس پر رات کو ہی عمل کیاگیا ان کے جیل پر حملے کے دو ہی مقاصد ہو سکتے ہیں پہلا یہ کہ دونوں ممالک کو پیغام دینا کہ ان کے باہم جوبھی طے ہو دہشت گردوں نے اسے سبوتاژ کرنے کاعزم کر رکھا ہے دوم یہ کہ اپنے مقید ساتھیوں کو چھڑا لیا جائے اور اپنی قوت کا مظاہرہ کیا جائے جس کا مسکت جواب دے کر ان کے منصوبے کوخاک میںملا دیا گیا جس کا سہرا پیشگی اطلاع دینے میں کامیابی اور دندان شکن جواب دینے والوں دونوں کے سر جاتا ہے اخباری اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع بولان میں سکیورٹی فورسز نے مچھ جیل پر کالعدم بلوچ لبریشن آرمی(بی ایل اے)کے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنادیا۔ حملہ آوروں نے جیل کے مرکزی دروازے اور بانڈری وال پر راکٹ برسائے، حملے میں پولیس اہلکار سمیت 2افراد جاں بحق اور ایک بچے سمیت چارافراد زخمی ہوگئے، سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دودہشت گرد مارے گئے۔قبل ازیں گزشتہ شب مچھ جیل پر راکٹ حملوں کی اطلاعات سامنے آئی تھیں جس کے بعد مچھ سمیت کوئٹہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔سپرٹینڈنٹ سلیم ترین کے مطابق مچھ میں راکٹ گرنے سے جیل کو کوئی نقصان نہیں ہوا، عمارت، قیدی اور عملہ محفوظ ہیں جبکہ جیل کے اطراف میں فورسز مکمل الرٹ ہیں۔بلوچستان میںایک عرصے سے برسرپیکار عناصر وقتاً فوقتاً اس طرح کی کارروائیاں کرتے رہتے ہیں جس کا بر موقع جواب بھی ملتا ہے اس امر کے اعادے کی ضرورت نہیں کہ یہ وہی گروہ ہے اور اس کی سرپرستی اسی ملک کی جانب سے ہو رہی ہوتی ہے جس کا حاضر سروس نیوی افسر کو جاسوسی کرتے ہوئے پکڑاگیا تھا اور وہ ہنوز پاکستان میں قید ہے ۔ان کی جانب سے ایرانی سرزمین کے استعمال سے وقتی طور پر شکوک و شبہات پیدا ہوئے تھے نیز گزشتہ دنوں ایران اور پاکستان کی جانب سے ایک دوسرے کے علاقوں میں دہشت گردوں کے کیمپوں کونشانہ بنانے سے بھی تنائوکی کیفیت پیدا ہوئی تھی تاہم مقام اطمینان یہ ہے کہ دونوں ملکوں میں کشیدگی کو ہوا دینے کے اقدامات کی بجائے تنائو میں کمی لانے اور غلط فہمی دور کرنے کے اقدامات پرنہ صرف اتفاق کیاگیا بلکہ وزیر خارجہ کی سطح کی ملاقات کے لئے ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کرکے کشیدگی کے خاتمے ہی نہیں بلکہ انسداد دہشت گردی کے لئے مشترکہ اقدامات پربھی اتفاق پیدا کرنے میں پہل کی ہے جس کے بعد سرحد کے دونوں جانب اس طرح کے عناصر کے خلاف گھیرا مزیدتنگ ہونے اور علاقے کے استحکام و ترقی کے لئے سورش پھیلانے والے عناصر کی صفائی کی امید پیدا ہو گئی ہے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور دیگراہم منصوبوں جس میں گیس پائپ لائن بچھانے کا عظیم منصوبہ سرفہرست ہے اس ضمن میں دہشت گردی کا خوف ہی بڑا مانع امر تھا اس ملاقات میں اتفاق رائے کے بعد توقع کی جا سکتی ہے کہ علاقے کو مشترکہ طور پر دہشت گردوں سے پاک کرکے اور خطرات سے نمٹ کر اب دونوں ملک مشترکہ مفاد کے منصوبوں کوآگے بڑھائیں گے اور ان منصوبوں پر جلد کام کا آغاز ہوگا جس سے علاقائی ترقی کے نئے باب کھلیں گے۔