علی امین گنڈاپور

علی امین گنڈاپور کا شہباز شریف کے ساتھ بیٹھنے کا اعلان

ویب ڈیسک: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبائی حقوق کے حصول کیلئے وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ ہر آئینی فورم پر بیٹھنے کا اعلان کردیا ۔
پشاور کے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ میں جو کروں گا اس کا ذمہ دار بھی ہوں گا، صوبائی حقوق کیلئے آئینی فورمز پر خیبر پختونخوا کی نمائندگی کروں گا ،شہباز شریف نے حلف لے لیا ہے اور آئینی طور پر وہ وزیر اعظم ہے میں ضرور آئینی فورم پر ان سے ملوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک ضلع میں معدنیات کے اتنے وسائل ہیں کہ پورے صوبے کا بجٹ بن سکتا ہے، اکانومی انوسٹمنٹ ٹورازم کی صوبے کی اپنی پالیسی ہوگی ،مائننگ کے مافیا کو ختم نہ کرسکے تو مائننگ ہی بند کردیں گے اسے ثقافتی ورثہ قرار دے دیں گے کیونکہ اگر ہم اس مائننگ سے صوبے کو حق نہیں دے سکتے تو آئندہ نسلیں ہی حق دیدیں گی امید ہے ایسا کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ 1991 سے اے جی این قاضی فارمولہ کے تحت بقایاجات 1510ارب سے متجاوز ہیں لائن لاسز کا مسئلہ حل کرنا لازمی ہے جو ہمارے ہاتھ میں ہے ہمیں وفاق اگر پورا پیسہ نہیں دے سکتا تو ٹھیک ہے ہمیں سبسڈی دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق ہمیں بجلی اور گیس کی مد میں سبسڈی دے تاکہ بقایاجات کا بوجھ بھی کم ہو اور صوبے کے شہریوں کو سستی بجلی اور گیس میسر آئے ۔
وفاقی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی ہر شرط مانی جاتی ہے تو ہماری بات کیوں نہیں مانی جاتی؟ اسلئے کہ ہم کمزور ہیں؟آئی ایم ایف کی جو قسط آئیگی اس میں ہمیں 100 یا 200 ارب روپے فراہم کیا جائے سبسڈی کیلئے اضافی رقم نہیں چاہئے بلکہ بقایاجات کی ادائیگی سبسڈی کی مد میں کی جائے ۔
اس موقع پر مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف، سیکرٹری اطلاعات عبدالجبار شاہ ، ڈائریکٹر جنرل محمد عمران بھی موجود تھے ۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پہلی ترجیح امن و امان کا مسئلہ حل کرنا ہے ،صوبے میں کاروبار کو لااینڈ آرڈر کی وجہ سے نقصان ہورہا ہے جس کیلئے مل کر کام کرنا ہوگاقربانی ہم نے دی شہادتیں اس صوبے نے دی ہیں یہ چیلنجز سب نے مل کر حل کرنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کیلئے اصلاح ضروری ہے جو لوگ دوسری جانب ہے وہ بھی ہمارے لوگ ہیں ہم پولیس کو مضبوط کرینگے سپاہی سے شروع کرینگے پولیس کو مضبوط کرنے کیلئے پورا فنڈ دیں گے اسے تربیت دیں گے اور تیار کرینگے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ لفٹ کنال ہمارا واٹر رائٹ ہے اس سے سیراب زمین صوبے کی خوراک کا مسئلہ حل کریگی صحت کارڈ میں ایک مہینے میں ریفارمز لے کر آئینگے ۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام بہترین ہے اور اب تک عملی طور ہر انکا دور شروع ہی نہیں ہواان کو اختیارات اور فنڈز نہیں دئے گئے بلدیاتی نمائندوں کو ایک ٹیم کی طرح ساتھ لے کر چلوں گا جو میرے صوبے کے حالات ہیں اس کے مطابق انہیں ساتھ چلائینگے۔

مزید پڑھیں:  شمالی وزیرستان، دہشتگردوں نے لڑکیوں کا نجی سکول بم سے اڑا دیا