گندم سکینڈل : انکوائری رپورٹ آج وزیراعظم کوپیش کی جائے گی

ویب ڈیسک: گندم سکینڈل پر انکوائری کمیٹی کی رپورٹ آج وزیراعظم کو پیش کی جائے گی ،تحقیقات کے لئے بنائی گئی انکوائری کمیٹی کا اجلاس آج بھی ہوگا۔
گزشتہ روز اجلاس میں دستاویزات اوراعداد و شمارکا جائزہ لیاگیا تاہم اجلاس میں کسی حکومتی، سیاسی یاسرکاری شخصیت کو طلب نہیں کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ ابھی تکمیل کے مراحل میں ہے، رپورٹ مکمل ہونے پر وزیراعظم کو آج پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات میںنئے حقائق سامنے آئے تھے، جن کے مطابق پنجاب حکومت کے منع کرنے کے باوجود وفاق نے ساڑھے 8 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی26 لاکھ ٹن گندم امپورٹ پر پنجاب نے سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی کو امپورٹ روکنے کا خط لکھا تھا۔
25 مارچ 2024 کو سیکرٹری فوڈ پنجاب کی جانب سے لکھے گئے خط کی کاپی سامنے آئی ہے۔
سیکرٹری فوڈ پنجاب نے خط میں لکھا تھا کہ اب تک ساڑھے 34 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی جا چکی ہے، پنجاب میں پیدواری رقبہ ایک کروڑ 60 لاکھ ایکڑ سے بڑھ کر ایک کروڑ 74 لاکھ ایکڑ ہوگیا ہے جبکہ گندم کی پیداوار 2 کروڑ 13 لاکھ سے بڑھ کر 2 کروڑ 42 لاکھ ٹن متوقع ہے۔
خط میں لکھا گیا تھا کہ امپورٹ جاری رہی تو نہ صرف مارکیٹ میں گندم سر پلس ہوگی بلکہ کسان بھی متاثر ہوگا، صوبے میں گزشتہ برس 40 لاکھ ٹن گندم خریداری کی گئی، مارکیٹ میں امپورٹڈ گندم کی موجودگی سے گندم کی ریلیز محض 18 لاکھ ٹن ہو سکی۔
خط کے مطابق پنجاب کے پاس 22 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے، صوبائی حکومت کے پاس موجود اسٹاک کی مالیت 80 ارب ہے جس پر سود دینا ہے۔
اس سے قبل سابق نگراں وزیر فوڈ سکیورٹی ڈاکٹر کوثر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں انکشاف کیا کہ گندم درآمد کی سمری میرے وزیر بننے سے پہلے جا چکی تھی، سمری بھیجی گئی کہ 5لاکھ یا 1ملین ٹن تک گندم درآمد کی جائے لیکن جب مجھے معلوم ہوا تو میں نے رائے دی کہ ابھی ہمارے پاس گندم کے وافر ذخائر ہیں لہذا گندم منگوانے کی ضرورت نہیں۔
ڈاکٹر کوثر نے بتایا کہ ویٹ بورڈ اجلاس میں میں نے تاریخ دی کہ اس تاریخ کے بعد گندم کا کوئی جہاز نہ آئے، اس تاریخ کے بعد جو کچھ ہوتا رہا علم نہیں اور نہ ہی میرا کردار تھا، ای سی سی میں معاملہ ڈسکس ہوا تو انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر کو امپورٹ کا کہا جائے جب ای سی سی نے اجازت دے دی تو پھر کیا کچھ ہوتا رہا اس کا مجھے علم نہیں ہے۔
انٹرویو میں سابق نگراں وزیر نے بتایا کہ نگراں سیٹ اپ سے پہلے سمری جاچکی تھی لیکن اگر بعد میں درآمد کو بڑھایا گیا تو ہمیں بتاتے تو روک سکتے تھے۔

مزید پڑھیں:  پاکستانی اینی میٹڈ فلم دی گلاس ورکر کی کانز فلم فیسٹیول میں نمائش