حماس جنگ بندی مذاکرات سے دستبردار

المواسی حملہ کے بعد حماس جنگ بندی مذاکرات سے دستبردار

اسرائیل کی جانب سے جارحیت میں مزید تیزی، المواسی حملہ کے بعد حماس جنگ بندی مذاکرات سے دستبردار ، اسماعیل ہانیہ نے بین الاقوامی ثالث قطر اور مصر کو مذاکرات سے دستبرداری سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔
ویب ڈیسک: اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر بربریت اور شدید حملوں کا سلسلہ جاری ہے، المواسی کیپ پر حملہ کے بعد حماس جنگ بندی مذاکرات سے دستبردار ہو گیا۔ اس حوالے سے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کی جانب سے بین الاقوامی ثالث قطر اور مصر کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق حماس کے سینئر اہلکار نے بتایا کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے قتل عام اور جنگ بندی کیلئے غیرمناسب رویہ روا رکھا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ نہ وہ کسی ثالث کی مان رہا ہے نہ ہی مذاکرات کی میز پر آ رہا ہے۔ ان کے اسی رویئے کی وجہ سے حماس نے بھی مذاکرات سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا۔
ذرائع کے مطابق تنظیم کے عسکری رہنما محمد ضیف ’ٹھیک‘ ہیں اور اسرائیل کے جنوبی غزہ کے ایک کیمپ پر بڑے بم حملے کے باجود کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہانیہ نے بین الاقوامی ثالث قطر اور مصر کو مذاکرات سے دستبرداری سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کیلئے مئی میں امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک منصوبہ تجویز کیا تھا جس پر مذاکرات ہو رہے تھے۔ گزشتہ روز حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے کہا تھا کہ ہم نے معاہدے تک پہنچنے اور جارحیت کو ختم کرنے کیلئے بڑی لچک دکھائی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب قابض حکومت جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کیلئے تبادلے کے معاہدے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی تو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کیلئے تیار ہیں۔
اسماعیل ہنیہ کے مطابق ثالثوں اور دیگر ممالک سے رابطہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر حملے روکنے کیلئے دباؤ ڈالیں۔ اس کے باوجود مذاکرات کوئی معنہ نہیں رکھتے۔
واضح رہے کہ قبل خان یونس کے المواسی کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں 71 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 289 زخمی ہو گئے تھے، حملے میں برطانوی تنظیم کے سینئر رکن سمیت 4 کارکنان بھی مارے گئے۔
حملے کے بعد اسرائیل نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ المواسی کیمپ پر حملے میں محمد ضیف جو 7 اکتوبر کے حملوں کا ’ماسٹر مائنڈ‘ہے ہدف تھا۔

مزید پڑھیں:  لکی مروت اور بنوں میں دہشتگرد سمیت 3 افراد جاں بحق