شوکت یوسفزئی کا نام

شوکت یوسفزئی کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے، پشاور ہائیکورٹ

پشاور ہائیکورٹ نے سماعت کے دوران حکم دیا کہ پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے۔
ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس خورشید اقبال نے بیرون ملک جانے سے روکنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ اس دوران عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے سماعت کے دوران مؤقف اختیار کیا گیا کہ شوکت یوسفزئی کو اسلام آباد ائرپورٹ پر یورپ جانے سے روگا گیا۔
انہوں نے مزید دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی عمرہ پر جاتے ہوئے میرے موئکل کو روکا گیا تھا، اب دوبارہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانے سے روکا گیا ہے۔
اس کی وجہ بتاتے ہوئے وکیل نے کہا کہ شانگلہ میں ایک ایف آئی آر ہے، اس میں شوکت یوسفزئی ضمانت پر ہیں۔ اس ایف آئی آر کی بنیاد پر ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے ڈائریکٹر لیگل نے عدالت کو بتایا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے لیٹر پر ان کا نام شانگلہ کی ایک ایف آئی آر پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل سے بات ہوئی ہے، ہوم ڈیپارٹمنٹ نے ان کو کلیئر کیا ہے تو پھر ہمیں اعتراض نہیں۔
بعد ازاں عدالت نے شوکت یوسفزئی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

مزید پڑھیں:  مشرق وسطی میں پائیدار امن دو ریاستی حل سے ممکن ہے، اسحاق ڈار