قیادت نئی نسل کو سونپنی چاہئے

ملکی اتحاد کیلئے قیادت نئی نسل کو سونپنی چاہئے، جوبائیڈن

ویب ڈیسک: امریکا کے صدر جوبائیڈن نے ایک تقریب کے دوران کہا ہے کہ ملک کو متحد رکھنے کیلئے قیادت نئی نسل کو سونپنی چاہئے، اس کیلئے یہ بہترین وقت ہے۔
صدارتی الیکشن سے دستبردار ہونے کے بعد قوم سے اپنے خطاب میں امریکا کے صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ملک کو متحد رکھنے کیلئے قیادت نئی نسل کو سونپنی چاہئے،
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اتحاد کیلئے ہی قربانی دیتے ہوئے صدارتی دوڑ سے دستبردار ہو رہا ہوں۔
جوبائیڈن کا تقریب سے خطاب مِیں کہنا تھا کہ میں نے پہلی مرتبہ سیاہ فام خاتون کو صدر کیلئے اُمیدوار نامزد کیا ہے، کملا ہیرس کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک تجربہ کار اور مضوط اُمیدوار ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ کملا ہیرس میں ملک اور پارٹی کو متحد رکھنے کی صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہے، یہ ان کی صلاحیتیں ہی تو ہیں جو ہمیں اعتماد دیتی ہیں کہ انتخابات میں ٹرمپ کو ضرور شکست دیں گے، ہمیں ثابت کرنا ہے کہ ہم ایک عظیم قوم ہیں۔
قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکا میں کسی قسم کے تشدد کی کوئی گنجائش نہیں، جمہوریت کی بقا اور اس کا دفاع ہر چیز پر مقدم ہے، میں نے امریکی عوام کے مفاد کو ہمیشہ ہر چیز پر ترجیح دی اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے ہر مشکل کا مقابلہ کیا۔
اس موقع پر انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی اصلاحات ہماری جمہوریت کیلئے ضروری ہیں۔ امریکا اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، اگلے چند مہینے ملک، قوم اور دنیا کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔
جوبائیڈن نے کہا کہ ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ گزشتہ ادوار کی طرح کیا ہم اب بھی ایمانداری، شائستگی، احترام، آزادی، انصاف اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں؟۔ ہمیں اپنے ساتھ اختلاف کرنے والوں کو بھی دشمن کے بجائے ہم وطن امریکی کے طور پر دیکھنا ہوگا، کیا ہم یہ کر سکتے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ صدارتی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد اپنی صدارت کی بقیہ مدت بطور صدر اپنے کام پر توجہ مرکوز رکھوں گا۔ مغوی اسرائیلیوں کی محفوظ واپسی کیلئے کوشاں ہیں، چاہتے ہیں کہ غزہ جنگ کا خاتمہ اور مشرق وسطیٰ کا جلد امن بحال ہو۔

مزید پڑھیں:  وفاقی حکومت کی اپیل منظور،سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کر دیں