download 2 47

تمام مذاہب کے نزدیک انبیائے کرامؑ اور بزرگ ہستیاں قابلِ صد احترام ہیں۔ سینیٹر سراج الحق

ویب ڈیسک (اسلام آباد): جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے فرانس میں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شانِ اقدس میں ایک مرتبہ پھرسرکاری دیواروں پرگستاخانہ خاکے چھاپے جانے اور فرانس کے صدرسے گستاخانہ بیان اور سرپرستی کے خلاف تحریک التواء سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرادی ہے، تحریک التواء سینیٹ کے قواعد و ضوابط مجریہ 2012ء کے قاعدہ  85 کے تحت جمع کرائی گئی ہے، تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ فرانس میں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ والہ وسلم  کی شانِ اقدس میں ایک مرتبہ پھر سرکاری دیواروں پرگستاخانہ خاکے چھاپے جانے کے حوالہ سے فرانس کے صدر میکرون نے اس قبیح حرکت کی سرپرستی میں بیان دیا ہے، جوکہ انتہائی قابلِ مذمت، اشتعال انگیزی اور شیطانیت پر مبنی ایک ایسی دانستہ حرکت ہے،

مزید پڑھیں:  سائفر کیس، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود کی اپیلوں پر سماعت آج ہوگی

جس سے نہ صرف عالمِ اسلام بلکہ دنیا کے دیگر مذاہب کے امن پسند عوام کے جذبات کو بھی شدید ٹھیس پہنچی ہے اور ان کے اندر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ تمام مذاہب کے نزدیک انبیائے کرامؑ اور بزرگ ہستیاں قابلِ صد احترام ہیں، اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تو تمام انبیاء کے سردار اور رحمۃ اللعالمین ہیں، اس لیے آپ ﷺ کی شان میں گستاخی کا ارتکاب کوئی انسان دشمن وحشی ہی کرسکتا ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان طویل عرصے سے نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کا شکار چلے آرہے ہیں، ایسے میں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ والہ وسلم  جیسی شفیق ومہربان اور تمام جہانوں کے لیے رحمت بنائی گئی، ہستی کی شانِ اقدس میں بار بار دانستہ گستاخی کا ارتکاب
دنیا بھر کے امن، اتحاد و یگانگت کو پارہ پارہ کرنے اور پوری دنیا کو ایک نئی آگ میں جھونکنے کے مترادف ہے،

مزید پڑھیں:  ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کو ناکامی ہوگی،آرمی چیف

تحریک التواء میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومتِ پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ بلاتاخیر اقوامِ متحدہ، فرانسیسی حکومت اور انسانی حقوق کی علمبردار دیگر بین الاقوامی تنظیموں پر دباؤ ڈالے کہ وہ فرانس کے صدر سے مطالبہ کریں، کہ وہ نہ صرف اس قبیح حرکت پرخود عالم اسلام سے معافی مانگے بلکہ فوری طور پر گستاخی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کریں۔