p613 200

سردیوں میں گیس بلا تعطل فراہمی کا مژدہ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے حکام کو رواں موسم سرما میں صوبے کے صارفین میں گیس کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا گیس کا پیداواری صوبہ ہونے کی حیثیت سے یہاں کے صارفین کو گیس کی لوڈ شیڈنگ اور کم پریشر کا مسئلہ درپیش نہیں ہونا چاہئے۔سوئی گیس کے حکام نے وزیراعلیٰ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آنے والے دنوں میں صوبے میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ درپیش نہیں ہو گا۔ حکام نے بتایا کہ پشاور میں گیس کی بلا تعطل فراہمی کیلئے روزانہ پندرہ سے بیس ایم ایم سی ایف اضافی گیس یہاں کے سسٹم میں شامل کی گئی ہے ۔ اسی طرح ضلع سوات کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کیلئے 102 کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن لائن بچھانے سے گیس کی سپلائی دوگنی ہو گئی ہے ۔ علاوہ ازیں صوبے میں گیس کے کم پریشر والے علاقوں کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے ایک نئے منصوبے پر بھی کام شروع کیا جا رہا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ایس این جی پی ایل حکام کو ہدایت کی کہ صوبے میں گیس کے نئے منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے سنجیدہ اقدامات اُٹھائے جائیں تاکہ یہاں کے گھریلو صارفین کو گیس کے کم پریشر اور لوڈشیڈنگ کے درپیش مسائل جلد اور مستقل بنیادوں پر حل ہو سکیں۔سردیوں میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ نہ ہوا تو یہ ایک خوشگوار اور ناقابل یقین تجربہ ہوگا۔ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کو ایس این جی پی ایل کے حکام نے جو یقین دہانی کرائی ہے اسے غلط ٹھہرانے کا تو کسی کو حق نہیں البتہ آزمائش شرط ہے کا محتاط چیلنج معروضی حالات میں اس لئے غلط نہ ہوگا کہ صوبے کے شہری کئی سالوں سے سردی کے ایام میں متبادل اور مہنگی ایندھن استعمال کرنے پر مجبور چلے آئے ہیں۔ یہ گزشتہ سال کی نہیں اختتام پذیر مہینے کی بات ہے جب گیس کی قلت کی شکایات حل نہ ہونے پر احتجاج کی دھمکیاں دی گئیں۔ بہرحال ایس این جی پی ایل کے حکام کا وزیراعلیٰ کو اس وقت مسئلے کے حل کی رپورٹ اس لئے غلط نہیں کہ بعض علاقوں میں کئی سالوں سے گیس پریشر کا درپیش مسئلہ حل ہونے کی اطلاعات نہیں لیکن یہ کافی اسلئے نہیں کہ جب تک صوبے کے بیشتر علاقوں کے صارفین کی جانب سے اطمینان کا اظہار نہ کیا جائے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ توقع اور طلب حقیقت پسندانہ ہرگز نہیں کہ سردیوں میں گیس پریشر کا مسئلہ نہ پیش آئے اور لوگ گیزر وہیٹر چلانے کا شوق بھی پورا کریں، بڑھتی آبادی کی اضافی ضروریات اور شہراؤ کے عمل میں تیزی کے عالم میں یہ ممکن ہی نہیں کہ گیس کی حسب خواہش فراہمی ممکن ہوسکے البتہ حسب ضرورت اور کھانا پکانے کے اوقات میں گیس کی فراہمی صارفین کا حق ہے جسے کمپنی ممکن بنا سکے تو یہ بڑی کامیابی ہوگی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بلاشبہ گھریلو صارفین کو اولیت ان کا حق ہے اس کیساتھ ساتھ صنعتوں کو گیس کی فراہمی او خاص طور پر چھوٹے کارخانوں اور کاروبار کو ایندھن کی قلت نہ ہونے دینے کی سعی پیہم ہونی چاہئے اس کیلئے گھریلو صارفین کو شیڈول کے تحت ہی گیس فراہم کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی اس سر اُٹھاتے مسئلے میں دلچسپی احسن عمل اس لئے ہے کہ ابھی سردیوں میں شدت نہیںآئی مگر گیس صارفین گیس کے کم پریشر اور لوڈشیڈنگ کی شکایت کرنے لگے تھے۔ جہاں تک صوبے میں گیس کی پیداوار کو پہلے صوبے کی ضرورت پوری کرنے کیلئے استعمال میں لانے کا معاملہ ہے دستور کے مطابق یہ صوبے کے عوام کا حق یقینا مقدم ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ صوبے کی پیداوار قرار دے کر اس کا ضیاع اور بے جا استعمال کیا جائے اور کفایت سے استعمال کرکے دوسرے صوبوں کو فراہمی کا بندوبست نہ کیا جائے۔ ہم ایک فیڈریشن کی اکائی ہیں اور برابر کے شہری ہیں، اپنے ہموطنوں کی ضروریات کا خیال بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ پنجاب گندم اُگاتا ہے اور پورے پاکستان کو گندم اور آٹے کی سپلائی ہوتی ہے جس طرح پنجاب کی جانب سے گندم کی بین الصوبائی نقل وحمل پر پابندی پر تنقید درست اور جائز ہے اسی طرح یہ ہماری بھی ذمہ داری ہے کہ ہم ان کی بھی ضروریات کا خیال رکھیں، ایسی منصوبہ بندی ہونی چاہئے کہ دیگر صوبوں کی گیس کی ضروریات کا بھی خیال رکھا جائے۔ ایس این جی پی ایل کے حکام کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو یقین دہانی پر پوری طرح عملدرآمد کیلئے خصوصی انتظامات پر مزید توجہ دینا چاہئے اور اس امر کو ہر قیمت پر یقینی بنانے کی کوشش کی جائے کہ صوبے سے گیس صارفین کو سردی کی شدت میں اضافہ کے باوجود بوقت ضرورت گیس کی فراہمی منقطع ہونے کی نوبت نہ آئے۔

مزید پڑھیں:  ''ہمارے ''بھی ہیں مہر باں کیسے کیسے