CM KPK Mehmood Khan

وزیراعلیٰ محمودخان کاحیات آبادمیڈیکل کمپلیکس میں طبی عملہ کوتشدد کانشانہ بنانےاور توڑپھوڑکا نوٹس

ویب ڈیسک (پشاور)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں طبی عملہ کو یرغمال بناکر تشدد کا نشانہ بنانے اورتوڑپھوڑ کرنےکا نوٹس لے لیا۔

وزیراعلیٰ محمود خان نے انسپکٹر جنرل پولیس اور ہسپتال انتظامیہ سے واقعہ کی دس گھنٹے میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ۔

وزیر اعلی کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں اس طرح کے واقعات غیر قانونی اور ناقابل برداشت ہیں،کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینےوالےطبی اہلکارقوم کےہیرو ہیں، ان کا احترام اور تحفظ سب سے مقدم ہے۔ہسپتالوں میں طبی عملے کی تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، کوئی خواہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو صوبے کی پرامن فضا کو سبوتاژ نہیں کرنے دیں گے۔

مزید پڑھیں:  سیشن جج شاکر اللہ مروت اغواء، آئی جی اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ طلب

معاون خصوصی اطلاعات کامران بنگش نےاپوزیشن کے دو ایم پی ایزکی ایما پرتشدد اورتوڑپھوڑکا الزام عائد کیا۔

دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز نے آج سے ایچ ایم سی میں تمام الیکٹو سروسز کے بائیکاٹ کااعلان کیا ہے، ہسپتال میں زیرعلاج بچے کی موت کے بعد لواحقین نے احتجاج کیا تھا، پی پی پی کی ایم پی اے نگہت اورکزئی بھی احتجاج میں شریک تھیں۔

مزید پڑھیں:  طلباء کو افغانستان میں دہشتگردی کی تربیت دیئے جانے کا انکشاف

بی اے پی کے پارلیمانی لیڈر بلاول آفریدی کی ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی تردید کرتے ہوئے ایچ ایم سی کےترجمان پرغلط بیانی کا الزام عائد کردیا اور کہا کہ وہ ہسپتال گئے ہی نہیں۔