p613 389

مشرقیات

‘جیسی روح ویسے فرشتے ‘میاں فضیحت قانون کی حکمرانی کا درس دے رہے تھے اور ان کے پہلو میں کھڑے”شہد پوری”اپنی مونچھ اور الیکشن کمیشن کو تائو دینے میںمصروف تھے۔اس سے قبل انہوں نے جس طوطے کا لطیفہ سنایا اس بارے میں راوی خاموش ہے کہ یہ طوطا فال بھی نکالتا تھا یا نہیں،فال کے ذریعے ہی بہرحال قرعہ فال اب بھی طوطے ہی نکالتے ہیں۔چلیں چھوڑیں طوطا مینا کی کہانی پھر کبھی سہی ‘آج لا قانونیت کی حکمرانی کے فوائد پر بات کرتے ہیں۔
سب سے بڑا فائدہ تو اس کا یہ ہوتا ہے کہ لوگ اپنے فیصلے خود کرنے لگتے ہیں اور اس قانون کو اللہ بخشے ہمارے ایک پشتو فلم ساز نے ٹوپک زما قانون کا بڑا موزوں نام دے دیا تھا۔اسی قسم کی فلموں میں پھر ہم ایک عرصہ تک دیکھتے رہے کہ کیسے ہیرو اور ولن نام کے بندے کشتوں کے پشتے لگاتے ہیں اور جب تک ہیرو اپنے تمام عزیز رشتہ داروں کو مسماة ہیروئن کے لئے قربان نہ کردے ٹوپک زما قانون کی ہلاکت خیزی چلتی رہتی ہے۔اب اپنے سماج پر نظر ڈالیں اسی قانون کی برکت سے ہم زن ،زر ،زمین کے مالک بنتے ہیں اوراس راہ میں عزیز رشتہ داروں کی جان دینے سے ہی نہیں لینے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔
دوسرا فائدہ لاقانونیت کا یہ ہے کہ یہاں جوانوں کی ایک بڑی تعداد بے روزگار ہونے سے بچ گئی ہے۔ملاوٹ شدہ دو نمبر اشیاء کی تیاری سے لے کر جعل سازی ،فراڈ ،منشیات کی آزادانہ نقل وحمل کے جتنے مواقع یہاں دستیاب ہیں شاید ہی دنیا کے کسی دوسرے ملک میں ان کی نظیر ملتی ہو۔ اب تو ہم نے اس شعبے میں اتنی ترقی کر لی ہے کہ دنیا بھر کے ماہر نقال وہوشیار بھی ہمارے شہ دماغوں سے اس میدان میں مات کھا جاتے ہیں’ وہ لطیفہ سنا ہی ہوگا آپ نے کہ امریکیوں نے چوری پکڑنے والی مشین بنائی ‘پاکستان پہنچی تو اگلے دن چوری ہوگئی۔اس لاقانونیت کا راج نہ ہوتا لاکھوں لوگوں کے لئے نوکریوں کا بندوبست سرکار کہاں سے کرتی’ پہلے ہی اسے ایک کروڑ نوکریوں کے وعدے سے جان چھڑانی مشکل ہو رہی ہے۔
ایک مظاہرہ اسی لاقانونیت کا آپ نے کشمیر کے الیکشن کی مہم جوئی میں بھی دیکھ لیا ،ایک ڈی سی نے بھی اپنے حکم کی بے توقیری بھی دیکھ لی ،مقدمہ درج کرنا تو دور کی بات ان صحت مند مونچھوں کا کوئی بال بھی بیکا نہیں کرسکا جن کی آبیاری ہمارے ہاں لاقانونیت سے کی جاتی ہے۔ایسے میں علاقہ بدری کا حکم دینے والوں کو بھی اچھی طرح معلوم تھا کہ قانون کی اس موم کی ناک کا ،جسے ہمارے ہاں کاطاقت ور ہی نہیں عامی شامی بھی جدھر چاہے پھیر لیتا ہے ،جیسی روح ویسے فرشتے صرف ہمیں ہی نصیب ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  پلاسٹک بیگزکامسئلہ